مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز بیانات پرڈونلڈٹرمپ کیلئے برطانیہ کے دروازے بند ہو گئے
برطانوی دارالعوام امر یکی صدارتی امیدوار کے لندن میں داخلے پر مزید بحث18جنوری کو کریگا
بدھ 6 جنوری 2016 11:51
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔06 جنوری۔2016ء) مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز بیانات دینے والے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے برطانیہ داخلے پر پابندی عائد کردی گئی، برطانوی دارالعوام کے ارکان ڈونلڈ ٹرمپ کے لندن میں داخلے پر مزید بحث18جنوری کو کریں گے۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق دارالعوام کے ارکان ایک عوامی درخواست پر بحث کرنے والے ہیں کہ آیا امریکہ میں صدراتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو برطانیہ داخل ہونے دینا چاہیے یا نہیں۔
تقریباً پانچ لاکھ 68 ہزار افراد نے اس درخواست کی حمایت کی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو مسلمانوں کے امریکہ داخلے پر پابندی سے متعلق بیان کی وجہ سے برطانیہ آنے سے روک دیا جائے۔لیبر کے رکنِ پارلیمان پال فلِن 18 جنوری کو ویسٹ منٹسر ہال میں بحث کا آغاز کریں گے۔(جاری ہے)
وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی مسٹر ٹرمپ کی مذمت کی ہے لیکن کہا ہے کہ انھیں برطانیہ آنے کی اجازت ہونی چاہیے۔
خیال رہے کہ مسٹر ٹرمپ کے برطانیہ میں کاروباری مفادات بھی ہیں۔عوامی درخواست سے متعلق دارالعوام کی کمیٹی نے منگل کو اس معاملے پر بحث کرانے کا فیصلہ کیا۔وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی مسٹر ٹرمپ کی مذمت کی ہے لیکن کہا کہ انھیں برطانیہ آنے کی اجازت ہونی چاہیے،موجودہ قوانین کے مطابق اگرکسی درخواست پر ایک لاکھ سے زیادہ افراد کے دستخط ہو جائیں تو اراکینِ پارلیمان کو اس پر پارلمینٹ میں بحث کرنا پڑتی ہے۔یہ بحث دارالعوام کے ثانوی چیمبر میں ہوگی نہ کہ فل چیمبر میں اور بحث کے آخر میں ووٹنگ نہیں ہوگی۔لیبر کی رکن ہیلن جونز نے جو کمیٹی کی سرابرہ ہیں کہا کہ اس بحث میں مختلف طرح کے خیالات کا اظہار ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کی درخواستوں پر بحث کرا کے کمیٹی یہ نہیں کہہ رہی کہ آیا حکومت کو ڈونلڈ ٹرمپ کو برطانیہ آنے دینا چاہیے یا نہیں لیکن لبرل ڈیموکریٹ پارٹی کے ٹِم فیرن نے مسٹر ٹرمپ کے لیے پارلیمانی وقت لگانے کے فیصلے پر سوال اٹھایا۔ انھوں نے ٹویٹ کیا ’ٹرمپ بہت ہی امیر ہیں جن کے خیالات سے لوگوں کو آزار ہوتا ہے۔ بہتر نہیں ہوگا کہ ہم بجائے ان کے این ایچ ایس میں عدم مساوات پر بحث کریں۔‘رائے عامہ کے کچھ جائزوں کے مطابق مسٹر ٹرمپ ری پبلیکن پارٹی کی جانب سے امریکی صدراتی نامزدگی حاصل کرنے کی دوڑ میں فی الحال آگے ہیں۔ لیکن سان برنارڈینو میں فائرنگ کے واقعات کے بعد مسلمانوں سے متعلق ان کے بیان کے بعد جسے ناقد تکلیف دہ اور اشتعال انگیز کہتے ہیں، انھیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔برطانیہ کی وزیرِ داخلہ ٹیریزا مے جو کسی شخص کے برطانیہ آنے پر پابندی کا فیصلہ کرنے کا اختیار رکھتی ہیں کہتی ہیں کہ وہ اس مسئلے پر کوئی بات نہیں کر سکتی۔ ایک اور درخواست جو ڈونلڈ ٹرمپ کے برطانیہ آنے کے خلاف درخواست کو غیر عقلی قرار دیتی ہے اس پر تقریباً 40 ہزار افراد نے دستخط کیے ہیں، اس پر بھی بحث ہوگی۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
سعودی عرب میں زبردست بارشوں کی پیشن گوئی
-
اذان میں تبدیلی سے متعلق شارجہ انتظامیہ نے وضاحت کر دی
-
بھارت، کرپشن میں ملوث سیاسی رہنما کی تصویر نے تہلکہ مچا دیا
-
اروند کیجریوال کی گرفتاری پر تشویش کااظہار، بھارت کا امریکی و جرمن سفارت کاروں کو طلب کرکے اعتراض
-
اوباما بائیڈن کے ٹرمپ کے ہاتھوں ہارنے سے بہت خوفزدہ
-
افغانستان، خواتین کو کھلے میدان میں سنگسار کرنے کا اعلان
-
میرے پاس الیکشن لڑنے کیلئے پیسے نہیں ہیں، بھارتی وزیر خزانہ
-
روس نیٹوممالک یا یورپ پر حملہ نہیں کرے گا، پیوٹن نے واضح کردیا
-
اسرائیل نے سفید پرچم اٹھانے والے 2 فلسطینیوں کو بھی قتل کر دیا
-
سعودی عرب کی 800 ہیکٹر فلسطینی اراضی پراسرائیلی قبضے کی مذمت
-
عرب اونٹ فیڈریشن کا العلا میں اپنی پہلی چیمپئن شپ کا اعلان
-
مسجد حرام میں زائرین کے لیے روبوٹ گائیڈ سسٹم فعال
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.