صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر کی قیادت میں وفد کی امیر جماعۃالدعوۃ پروفیسر حافظ محمد سعید سے ملاقا ت

تحفظ نظریہ پاکستان کے حوالہ سے ملک گیر تحریک مزید تیز کرنے اور جلد مذہبی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس بلانے پر اتفاق رائے کا اظہا ر

بدھ 6 جنوری 2016 20:38

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 جنوری۔2016ء ) ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر کی زیر صدارت ایک وفد نے امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید سے ملاقا ت کی ہے جس میں پاک بھارت تعلقات، مدارس پر چھاپوں و علماء کرام کی گرفتاریوں اور ممتاز قادری کی سزاسے متعلق موضوعات پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔

اس موقع پرتحفظ نظریہ پاکستان کے حوالہ سے جاری ملک گیر تحریک مزید تیز کرنے اور جلد مذہبی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس بلانے پر بھی اتفاق رائے کا اظہا رکیا گیا۔ مرکز القادسیہ چوبرجی میں حافظ محمد سعید سے ملاقات کرنے والے وفد میں جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ اور ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے جنرل سیکرٹری سردار محمد خاں لغاری شامل تھے جبکہ جماعۃالدعوۃ سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، قاری محمد یعقوب شیخ اور مولانا عبدالوحید شاہ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابو الخیر زبیر،امیر جماعۃالدعوۃ حافظ محمد سعیداور دیگر رہنماؤں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ پاکستان کو درپیش خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے دینی و سیاسی قیادت کا ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو نا بہت ضروری ہے۔ پاکستان ایک اسلامی نظریاتی ملک ہے۔ قیام پاکستان کیلئے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں لیکن ایک سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت وطن عزیز پاکستان کے وجود پرمختلف اطراف سے حملے کئے جارہے ہیں اور یہاں سیکولرازم کو پروان چڑھانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

ہمیں متحد ہو کر نظریہ پاکستان کے تحفظ کیلئے بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا۔ملی یکجہتی کونسل کے قائدین کا کہنا تھا کہ مساجدو مدارس اور منبر و محراب کے حوالہ سے ناروا حکمت عملی روا رکھی گئی ہے۔ مدار س پر چھاپے اور علماء کرام کی گرفتاریاں بیرونی قوتوں کو خوش کرنے کے لئے کی جا رہی ہیں۔ ممتاز قادری کی سزا شرعی طور پر درست نہیں ہے۔اگر مذہبی جماعتیں ملکر آواز بلند کریں تو سزائے موت ختم ہو سکتی ہے۔

پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اسے سیکولر سٹیٹ بنانے کی بجائے اسلامک سٹیٹ بنایا جائے۔ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے قائدین کاکہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کے وجود کو کبھی دل سے تسلیم نہیں کیا یہی وجہ ہے کہ وہ ہمیشہ وطن عزیز پاکستان کیخلاف سازشوں اور الزام تراشیوں میں مصروف رہتا ہے۔ مودی سرکار کی جانب سے پاکستان سے مذاکرات کی باتیں محض دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے ہیں۔ موجودہ حکومت کو چاہیے کہ وہ بھارت کے کسی دھوکہ میں نہ آئیں اور ملکی و قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں ترتیب دی جائیں۔

متعلقہ عنوان :