سعودی عدالتوں کا فیصلہ شرعیت کے مطابق ، کسی ملک کے اندرونی معاملات پر ایران کا واویلا بے بنیاد اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے،حافظ عبدالغفا روپڑی

سعودی عرب پاکستان سمیت عالم اسلام کا محسن ملک ہے اور دین کی ترویج کیلئے سعودی عرب کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا،تنظیمی اجلاس میں اظہار خیال

بدھ 6 جنوری 2016 21:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔06 جنوری۔2016ء) کسی ملک کے اندرونی معاملات پر ایران کا واویلا بے بنیاد اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ سعودی عدالتوں کا فیصلہ شرعیت کے مطابق ہے۔ فیصلے پر اعتراض دہشتگردی کی حمایت کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے گذشتہ روز جامعہ دارالقدس چوک دالگراں میں تنظیمی ذمہ داران کے ایک اجلاس سے گفتگو کے دوران کیا۔

انہوں نے ایران میں سعودی سفارتخانے کو نذر آتش کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران سعودی عرب کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے۔ ایران کا دہشتگردی میں ملوث افراد کی حمایت کرنا لمحہ فکریہ ہے۔اس موقع پرحافظ عبدالوحید روپڑی، مولانا شکیل الرحمن ناصر، شاہد محمود جانباز، عبدالوحید شاہد، مولانا بشیر سلفی، مولانا سلمان عادل اور مولانا قاری فیاض بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ ایران دہشتگردی کے حوالے سے اپنی دوغلی پالیسی پر نظر ثانی کرے اور سعودیہ سمیت دیگر عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔ ایران ایک طرف پاکستان سمیت دیگر ممالک میں ہونیوالی دہشتگردی کی مذمت اور دہشتگردوں کو سزا دینے کا خواہاں ہے اور دوسری طرف سعودی عرب میں دہشتگردوں کو سزا دینے کی مخالف کر رہا ہے۔

گفتگو کرتے ہوئے شکیل الرحمن ناصر نے کہا کہ دہشتگردی میں ملوث افراد کو سعودی عدالت نے سزا دی ہے اور ہر ملک کی عدالت کا فیصلہ قابل احترام ہوتا ہے۔ دوسرے ممالک پر عدالتی فیصلوں کا احترام لازم ہے۔ سعودی عرب پاکستان سمیت عالم اسلام کا محسن ملک ہے اور دین کی ترویج کیلئے سعودی عرب کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ایران کی جانب سے دھمکیاں اور سعودی سفارتخانہ نذر آتش کرنا انتہائی قابل مذمت ہے۔ ایران عربی ممالک میں فرقہ وارایت ہوا دے رہا ہے جو عالم اسلام کیلئے پریشان کن حالات کا باعث ہے۔