شمسی،ہوا اور کوئلہ سمیت بجلی پیدا کرنے کے8 پاک چین منصوبوں“ کی حتمی منظوری دیدی گئی

راہداری چین کی 21ویں صدی میں شاہ راہ ریشم میں توسیع ہے، جس کا مقصد جنوب مغربی پاکستان سے چین کے شمال مغربی خود مختار علاقے سنکیانگ تک تیل اور گیس کی کم وقت میں ترسیل کرنا ہے اقتصادی راہداری منصوبہ جات کی ہر طرح سے کیلئے افرادی قوت کے ساتھ ساتھ فوج کے مسلح ڈویژن تعینا ت ہیں جن پر 250 ملین ڈالر اخراجات میں بھی چین اپنا حصہ ادا کرے گا،حتمی دستخط ہوگئے

جمعرات 7 جنوری 2016 14:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 جنوری۔2016ء) اسلامی جمہوریہ پاکستان اور جمہوریہ چین کی دوستی ہمالیہ سے اونچی اور بحراہلکاہل سے گہری ہے اور جہاں گوادربندرگاہ2015 سے لے کر اگلے 40 سال تک کے لئے چین کے حوالہ کر دی گئی ہے وہیں اضافہ و بہتری کیلئے کراچی،پشاور مرکزی ریلوے لائن،خنجراب ریلوے اسٹیشن،کراچی تا لاہور موٹر وے (KLM) کی بھی منظوری دے دی گئی ہے جبکہ حویلیاں سے خنجراب تک ریلوے لائن کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔

علاوہ ازیں پنجاب کے صوبائی ہیڈ کورٹر لاہور میں اورنج لائن (لاہور میٹرو میں اضافہ و بہتری ،گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈہ کی تعمیر و بہتری کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔پاک چین مشترکہ کپاس حیاتی تکنیکی تجربہ گاہ کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

گوادر،نواب شاہ ایل این جی ٹرمینل اور پائپ لائن پروجیکٹ کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔70 MW ہائیڈروبجلی سکی کناری ہائیڈرو پاور منصوبہ کی بھیمنظوری دے دی گئی ہے۔

بن قاسم بندرگاہ 2x660ایم ڈبلیو کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔720ایم ڈبلیو خروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹکی بھیمنظوری دے دی گئی ہے۔ 9x100 ایم ڈبلیو پنجاب Zonergy میں شمسی بجلی کا منصوبہ کی بھیمنظوری دے دی گئی ہے۔جام پور ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبہ کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔تھر بلاک 2 میں 3.8Mt/اے کان کنی کے منصوبہ کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔

تھر بلاک 2 میں 2x330MW کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبہ کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ نجی ہائیڈرو پاور منصوبوں کی ترقی کے منصوبہ جات کی بھیمنظوری دے دی ہے۔دادو ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے کی انتہائی اہم منصوبہ کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔حبکو کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبہ کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔حویلیاں ڈرائی پورٹ(کنٹینر پورٹ کے لئے) کی منظوری دے دی گئی ہے جبکہ سرحد پار سے فائبر آپٹک ڈیٹا مواصلاتی نظام کے بہت ہی اہم منصوبہ کی بھی منظوری دے دی گئی ہے یا د رہے کہ ہزارہ موٹر وے(زیر تکمیل)ایران پاکستان گیس پائپ لائن(زیر تکمیل) ایران اپنے ملک کے اندر کا حصہ مکمل کر چکا ہے۔

گوادر،رتوڈیرو موٹر وے(زیر تکمیل اندازا 820کلو میٹر طویل) جیسے منصوبے شامل ہیں۔20 اپریل 2015 کو پاکستان میں چینی صدر کے دورے کے دوران جن مختلف شعبوں میں مفاہمت کی 51 یادداشتوں پر چین اور پاکستان کے درمیان منصوبوں پر دستخط ہوئے تھے ان میں سے متعدد منصوبوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔اقتصادی راہداری پاک چین تعلقات میں مرکزی اہمیت کی حامل تصور کی جاتی ہے، گوادر سے کاشغر تک تقریبا 3 ہزار کلومیٹر طویل ہے۔یہ منصوبہ مکمل ہونے میں کئی سال لگیں گے جبکہ اس پر کل 46 بلین ڈالر لاگت کا اندازہ کیا گیا ہے۔