سانحہ ماڈل ٹاؤ ن کے مقدمے میں عدالتی کاروائی جاری رکھے جانے کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

جمعرات 7 جنوری 2016 17:48

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 جنوری۔2016ء) انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤ ن کے مقدمے میں عدالتی کاروائی جاری رکھے جانے کے خلاف دائر دو مختلف درخواستوں پر فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔گزشتہ روز انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت کے جج خواجہ ظفر اقبال نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

عوامی تحریک کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پہلی ایف آئی آر میں نامزدملزم ڈاکٹر طاہرالقادری، خرم نواز گنڈا پور اور رحیق عباسی سمیت 42دیگر ملزمان پر فرد جرم قوانین کے برعکس عائد کی گئی۔پولیس نے بدنیتی کا ثبوت دیتے ہوئے ایک ہی مقدمہ میں دو ایف آئی آر درج کر رکھی ہیں جبکہ قوانین کے تحت ایک ہی الزام کے تحت ملزمان کا دو مختلف عدالتوں میں ٹرائل نہیں کیا جا سکتا۔ملزمان کو مقدمے کا مکمل ریکارڈ فراہم کئے بغیر عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کی گئی جس پر ملزمان کا عدالتی کاروائی سے اعتماد اٹھ گیا ہے لہٰذا اس کیس کی سماعت نہ کی جائے۔فاضل عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔