تجارت و سرمایہ کاری کیلئے موزوں ماحول اورقوانین کی تشکیل کے عمل میں تاجر برادری کی شمولیت لازمی ہے‘شیخ محمد ارشد

سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ایک اہم ریگولیٹری باڈی ہے جو فنانشل مارکیٹ میں شفافیت اور بہتر کارکردگی یقینی بناتی ہے

جمعرات 7 جنوری 2016 17:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 جنوری۔2016ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد ارشد نے سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی جانب سے کمپنیز آرڈیننس 1984کا مسودہ سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے لیے پیش کرنے کے قدم کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں تجارت و سرمایہ کاری کے لیے موزوں ماحول پیدا کرنے کے لیے صنعت و تجارت سے متعلقہ قوانین کی تشکیل کے عمل میں تاجر برادری کی شمولیت لازمی ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی جانب سے منعقد کردہ مشترکہ مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے کمپنی لاء ڈویژن کے کمشنر طاہر محمود، مشیر عبدالرحمن قریشی اور کمپنی رجسٹرار جاوید حسین نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ایک اہم ریگولیٹری باڈی ہے جو فنانشل مارکیٹ میں شفافیت اور بہتر کارکردگی یقینی بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی ایکٹ 1913جسے 1984ء میں کمپنیز آرڈیننس سے تبدیل کردیا گیا تھا ، میں 1999اور 2002ء میں کی جانے والی ترامیم کے باوجود یہ مطلوبہ نتائج کے حصول میں ناکام رہا۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان مبارکباد کا مستحق ہے جس نے کمپنیز آرڈیننس نافذ کرنے سے پہلے اس کا مسودہ مشاورت کے لیے پیش کیا۔

انہوں نے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان پر زور دیا کہ وہ تمام قواعد و ضوابط اور قوانین قومی زبان اردو میں بھی شائع کرے تاکہ تاجر اسے باآسانی سمجھ سکیں۔ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے کمپنی لاء ڈویژن کے کمشنر طاہر محمودنے کہا کہ کمپنیز لاء انتہائی امیت کا حامل ہے لہذا اسے بہترین اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ قبل ازیں کمپنی رجسٹرار جاوید حسین نے شرکاء کو ایک تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی۔

متعلقہ عنوان :