این اے 122، الیکشن کو کالعدم قرار دینے کی سماعت کل ہوگی ، عبدالعلیم خان الیکشن کمیشن میں پیش ہوں گے

جمعرات 7 جنوری 2016 20:58

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 جنوری۔2016ء) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122کے ضمنی الیکشن میں 25ہزار سے زائد ووٹوں کے ردوبدل اور دیگر الزامات پر اس ضمنی الیکشن کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت کل ( جمعہ ) دن 10بجے الیکشن کمیشن آف پاکستان اسلام آباد میں ہو گی ،تحریک انصاف کے امیدوار اور پٹیشنر عبدالعلیم خان خود 5رکنی بنچ کے سامنے پیش ہوں گے جہاں انہوں نے الیکشن کمیشن کے قوائد و ضوابط 103-AA کے تحت درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں 800صفحات پر مشتمل پٹیشن میں تفصیلی طور پر بتایا گیا ہے کہ 2013کے عام انتخابات سے لیکر 11اکتوبر 2015کے ضمنی الیکشن تک مجموعی طور پر 30500ووٹ جمع ،ٹرانسفر یا منسوخ کیے گئے جن میں سے 18اور 19سال کی عمروں کو پہنچنے پر خود بخود ووٹرز بننے کے اہل افراد کی تعداد 7ہزار ہے ،باقی ماندہ 23ہزار ووٹروں کے کوائف میں سے الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو صرف 812فارموں کی تفصیل فراہم کی ہے اور 22ہزار اسے زائد نئے ووٹ شامل کرنے کے ثبوت کے طور پر کوئی دستاویز موجود نہیں ،پی ٹی آئی کے امیدوار عبدالعلیم خان نے الیکٹول رولز 1974کے تحت اتنی بڑی تعداد میں ووٹوں کی بلا اجازت اور بغیر ثبوتوں کے ٹرانفسرکو چیلنج کرتے ہوئے اس الیکشن کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی ہے جبکہ پٹیشن میں این اے 122کے مختلف علاقوں میں ایک ہی گھر سے 30سے 50ووٹوں کے اندراج اور دیگر بے ضابطگیوں کی نشان دہی بھی کی گئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :