ہسپتالوں میں کوئی ہلاکت ہوئی تو مقدمہ حکمرانوں پر درج کرائینگے‘ میاں محمودالرشید

بدلا ہے پنجاب کا نعرہ لگانے والے ان ماؤں کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں جن کے لخت جگر وینٹی لیٹرز کی کمی سے خالق حقیقی کو جا ملے‘صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 7 جنوری 2016 21:01

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 جنوری۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید نے کہا ہے کہ حکومت کی صحت عامہ سے متعلق ناقص پالیسیوں کا خمیازہ غریب کے بچے بھگت رہے ہیں، قوم کے معمار کھبی وینٹی لٹر کی کمی تو کبھی گندہ پانی پی کر موت کا شکار ہو رہے ہیں، نہ جانے کب حکمران اپنی ترجیحات بدلیں گے، قوم کو صحت جیسی بنیادی سہولیات فراہم کرینگے،اگرہسپتالوں میں صحت کی عدم سہولیات سے مزید کوئی ہلاکت ہوئی تو مقدمہ پنجاب کے حکمرانوں پر کرائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنرل اور چلڈرن ہسپتال کے دورے کے موقع پر کیا۔پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے شکایات کیمپ بھی لگایا جس میں پی ٹی آئی کے متعدد ارکان، رکن اسمبلی سعدیہ سہیل نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

کیمپ میں مریضوں اور انکے لواحقین کی بڑی تعداد میں اپنی تحریری شکایات اپوزیشن لیڈر کے حوالے کیں۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت کی صحت عامہ پر عدم توجہ کے باعث صوبے کے قابل ڈاکٹر بھی بے بس ہو گئے۔

چلڈرن ہسپتال کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چلڈرن ہسپتال میں بیڈز ہیں نہ مفت ادویات، معمولی طبی ٹیسٹوں کیلئے بھی کئی کئی ہفتوں، مہینوں کا وقت دیا جاتا ہے ایک ایک بیڈ پر چار چار بچے لیٹے ہیں، انتہائی تشویش ناک حالت میں مریض بچوں کا علاج بنچوں اور ویل چیئرز پر کیا جا رہا ہے۔ حکومت تمام وسائل بے مقصد اور غیر ضروری منصوبوں پر خرچ کر رہی ہے اسی روش نے ایک ہفتے میں36بچوں کو موت کی نیند سلادیا۔

محمودالرشید نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چار کروڑ بچوں کیلئے صرف ایک ہسپتال ہے جس میں سہولیات کا فقدان ہے، مائیں اپنے لخت جگر کو اٹھائے رورہی ہیں، بازار سے ادویات خریدی جا رہی ہیں اور ایسے میں حکمرانوں کا بدلا ہے پنجاب کا نعرہ ان ماؤں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے جن کے بچے وینٹی لیٹرز کی کمی سے خالق حقیقی کو جا ملے۔ محمودالرشید نے حکومت پنجاب کوایک مہینے کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ اگر سرکاری ہسپتالوں میں ہنگامی بنیادوں پر صحت کے مسائل حل نہ کئے گئے تو تحریک چلائینگے۔

متعلقہ عنوان :