پاکستان کوسعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کم کرانے اورمصالحت کے لیے کردار اداکرنا چاہیے،سعودی سفارت خانے پر حملے پر ایرانی صدر کا اظہار مذمت خوش آئندہے،مسلم دنیا میں انتشار اور باہمی سفارتی بائیکاٹ کسی بھی لحاظ سے خوش کن نہیں

امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میرکا بیان اہل حدیث مساجد کے علماء جمعہ کو عظمت حرمین شریفین کے موضوع پر خطبات دیں گے

جمعرات 7 جنوری 2016 21:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جنوری۔2016ء) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی اپیل پر ملک بھر کی اہل حدیث مساجد کے علماء جمعہ 8 جنوری کو عظمت حرمین شریفین کے موضوع پر خطبات دیں گے اور سعودی عرب کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں گے۔

(جاری ہے)

دریں اثناء پروفیسر ساجد میر نے اپنے ایک بیان میں تہران میں سعودی سفارت خانے پر حملے پر ایرانی صدر کی طرف سے اظہار مذمت کو خوش آئند قراردیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس پر سعودی عرب سے معذرت بھی کرے اورحملہ آوروں کے خلاف کارروائی بھی کرے۔

مسلم دنیا میں انتشار اور باہمی سفارتی بائیکاٹ کسی بھی لحاظ سے خوش کن نہیں۔اسلامی ممالک کی ایک دوسرے کے ساتھ محاز آرائی کسی بھی لحاظ سے درست نہیں ہے۔پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سعودی عرب اور ایران کے معاملات میں صلح جو کا کردار اداکرنا چاہیے، اور کشیدگی کم کرنے کی بھرپور کوشش کرنی چاہیے۔اندرونی اور بیرونی دہشت گردی اور تھریٹ پر ہر ملک کو اپنے دفاع کا پورا حق ہے۔