ڈاکٹر طارق فضل چوہدری قبضہ مافیا کا سرغنہ ہے ، وہ پورا اسلام آباد بیچ دے گا، بلدیاتی انتخابات میں (ن) لیگ کے حقیقی کارکنوں کی بجائے اشتہاریوں اور قبضہ مافیا کے لوگوں کو ٹکٹ دیئے گئے ، اسلام آباد کا الیکشن دھاندلی سے اور سرکاری مشینر ی کے استعمال سے جیتاگیا، وزارت کیڈ بھی استعمال ہوئی ، طارق فضل چوہدری کو پارٹی عہدہ صدارت سے اور زرات سے نہ ہٹایا تو پارٹی کو 2018کے انتخابات میں ناقابل تلافی نقصان ہوگا وزیراعظم ملاقا ت کا وقت نہیں دے رہے ، مسلم لیگ ن کے زیر اہتمام اسلام آباد میں ورکرز کنونشن منعقد کرینگے ، وزیراعظم اور مریم نواز کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی

مسلم لیگ (ن)کے ناراض رہنماؤں بیرسٹر ظفر علی شاہ ، ملک شجاع الرحمان اور چوہدر ی اشرف گجر کی پریس کانفرنس

جمعرات 7 جنوری 2016 22:08

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری قبضہ مافیا کا سرغنہ ہے ، وہ پورا اسلام آباد بیچ ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جنوری۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے ناراض رہنماؤں بیرسٹر ظفر علی شاہ ، ملک شجاع الرحمان اور چوہدر ی اشرف گجر نے الزام عاید کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیر مملکت کیڈڈاکٹر طارق فضل چوہدری قبضہ مافیا کا سرغنہ ہے اور و ہ پورا اسلام آباد بھی بیچ دے گا، اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں (ن) لیگ کے حقیقی کارکنوں کی بجائے اشتہاریوں اور قبضہ مافیا کے لوگوں کو ٹکٹ دیئے گئے ، اسلام آباد کا الیکشن دھاندلی سے اور سرکاری مشینر ی کے استعمال سے جیتا،اس میں وزارت کیڈ کو بھی استعمال کیاگیا، ڈاکٹر فضل چوہدری کو ان کے پارٹی کے عہدہ صدارت سے اور حکومتی عہدہ وزرات سے فی الفو ر نہ ہٹایا تو پاکستان مسلم لیگ کو وفاقی علاقہ اسلام آباد میں اور بالخصوص آنے والے سال 2018کے انتخابات میں این اے 48اور این اے 49ناقابل تلافی نقصان ہوگا وزیراعظم ملاقا ت کا وقت نہیں دے رہے ، مسلم لیگ ن کے زیر اہتمام دونوں حلقوں میں ورکروں کے کنونشن منعقد کئے جائیں گے ایک بڑے کنونشن میں پارٹی کے قائد میاں نواز شریف اور تھنک ٹینک کی سربراہ مریم نواز شریف کو بھی دعوت دی جائے گی ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو یہاں بیرسٹر ظفر علی شاہ کی رہائش گاہ پرمشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ بیرسڑظفر علی شاہ نے کہا کہ دارالحکومت اسلام آباد کے حالیہ بلدیاتی انتخابات جو عدالت عظمیٰ کی مداخلت سے پاکستان 65سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوئے اور جن کا انعقاد سیاسی بنیادوں پر ہوا۔ لہذا آج ہم سیاسی جماعتوں بالخصوص حکومتی جماعت پاکستان مسلم لیگ ( ن) جس سے ہمارا بھی گہرا تعلق ہے ، کی مقامی قیادت کا پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اس کی قیادت صدرمسلم لیگ میاں محمد نوازشریف کو دھوکادینا۔

جماعت کی ساکھ کو نقصان پہنچانا،پرانے اور آزمودہ کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں کر تے ہوئے ان کے حلقوں کوخراب کرنا ، ان کو پارٹی ٹکٹ سے محروم کرنا اور جوامیدوار پارٹی ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے تھے، وہاں پر پارٹی مخالف امیدوار کی کھلم کھلا حمایت کرنا شامل ہے ، اس سے قبل تفصیلاً 30نومبر 2015کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کے بارے میں میڈیا کے توسط سے قائد وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی علاقہ اسلام آباد کے ووٹر کو اصل صورت حال سے آگاہ کرنا ہے۔

وفاقی علاقہ اسلام آباد کی قومی اسمبلی کی دو نشستیں ہیں۔ NA-48اور NA-49کی تحریک انصاف کے پاس ہے اور NA-49پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پاس ہے۔ جس کے ممبر مقامی سطح پر مسلم لیگ کی تنظیم کے صدر ہیں جبکہ جنرل سیکرٹری ملک شجاع الرحمان ہیں،حلقہ این اے 49کے کل ووٹ 194382پول ہوئے،پاکستان مسلم لیگ ن کو 70521ووٹ پڑے ،پی ٹی آئی کو65203ووٹ پڑے،آزاد امیدواروں کو 54410ووٹ پڑے، مسلم لیگ کے خلاف 123861ووٹ پڑے۔

بیرسٹر طفر علی شاہ نے کہا کہ اس انتخابی فگرکا بغور جائزہ لیاجائے تو مسلم لیگ کے لمحہ فکریہ ہے،NA-49کی نشست جو مسلم لیگ ن کے پاس ہے اس کے نتائج ہیں جبکہ NA-48کی نشست پہلے ہی پی ٹی آئی کے پاس ہے،سیاسی بنیادوں پر اتخابات کے اعلان کے بعد(ن) لیگ قائد میاں محمد نواز شریف نے پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جس کے صدر کنوینیر پارٹی کے سیکرٹری جنرل سنیٹر اقبال ظفر جھگڑا تھے اور جس کے باقی اراکین میں چوہدری جعفر اقبال ، سید ظفر علی شاہ، مسز نزہت صادق شامل تھیں ۔

اس کمیٹی کا صدر نو ٹیفیکیشن میاں محمد نوازشریف کے دستخطوں سے مورخہ 28اکتوبر کو ہوا مگر وفاقی علاقہ کے نام نہاد صدر ڈاکڑ فضل نہ تو اس کمیٹی کا ذکر کیا اور نہ ہی اس نوٹیفیکیشن کی تشہیر ہوئی ۔ اس طرح طارق فضل چوہدری نے نواز شریف کے دستخطوں سے جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن کو اسلام آباد کے عوام اورمسلم لیگ کے کارکنوں سے پوشیدہ رکھا اور خود ساختہ چیئرمین بن کر بلدیات کے ٹکٹس تقسیم اور فروخت کرتے رہے ۔

بیرسٹرظفرعلی شاہ نے کہا کہ وفاقی علاقہ اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل پارلیمانی بورڈ کے رکن اور اسلام آباد سے سینٹ کی سیٹ کے سابق امیدوار شجاع الرحمن ملک کو اس سے پہلے بھی اپنی یونین کونسل کارکن رہ چکاہے کو پارٹی کاٹکٹ دینے کے قابل بھی نہ سمجھا گیا۔ اس سے بڑھ کر اور کیا زیادتی ہوسکتی ہے۔ سید ظفر علی شاہ نے کاہ کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ وفاقی علاقہ اسلام آباد کے مسلم لیگ ن کے نام نہاد صدر طارق فضل چوہدری کو 30نومبر سے سات روز قبل اسلام آباد کے علاقے کی وزرات کیڈ حوالے کر دی گئی اور وزرات تعلیم اور سی ڈی اے کا محکمہ بھی کے زیر کنٹرول دے دیا گیا اور انہی دو محکموں کے ملازمین 30نومبر کے پولنگ اسٹیشن پر ڈیوٹیاں بھی انجام دیتے ہوئے انتخابات میں قابل شرم حد تک اثر انداز ہوتے رہے اور عملی طور پر بیلٹس پیپرز بالخصوص چیئرمین کے انتخاب کا بیلٹ پیپرز پر از خود ٹھپے لگاتے رہے اور ووٹیں ڈالتے رہے ،وفاقی علاقہ اسلام آباد کے انتخابات کے قوانین جوپہلے ہی خامیوں سے بھرے پڑے ہیں کو 30نومبر کے انتخابات کے بعد الیکشن آف پاکستان نے مخصوص سیٹوں کی تعداد یک لخت 27کردی گئی اور اب 27مخصوص نشستوں پر موصوف عام نشستوں کی طرح یہاں پر بھی اپنے من پسند رشتہ داروں اور دوستوں کو بغیر میاں نواز شریف کی تشکیل کردہ پارلیمانی بورڈ کی رضامندی کے امیدوار کھڑے کر دئیے ، وفاقی علاقہ اسلام آباد جو پاکستان مسلم لیگ کا گڑھ رہا ہے اور یہاں کے لوگ میاں نواز شریف سے الہانہ عقیدت رکھتے ہیں ان کے اندر سخت مایوسی پائی جاتی ہے اور ایک شخص اپنے مالی مفادات کی خاطر پارٹی کی ساکھ کو اور میاں نواز شریف کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہا ہے ۔

بلکہ پی ایم ہاؤس کے اندر تھنک ٹینک جس کی سربراہی قوم کی بیٹی مریم نواز شریف کر رہی ہیں کوبھی اسلام آباد کے مسائل اور دیگر زمینی حقائق سے بھی بے خبر رکھا جارہا ہے ۔ ظفر علی شاہ نے کہا کہ میں نے 30نومبر کے انتخابات میں شرمناک دھاندلی اور عملے کی مداخلت سے قائد میاں نواز شریف کو آگاہ کرنے کے لیے 2دسمبر کو ایک خط لکھا تھا جس کو میں خود پی ایم ہاؤس کے گیٹ پر بیٹھے ہوئے عملہ کودیکر آیا تھا۔

لیکن اب ایک ماہ سے زائد عرصہ گزرجانے کے بعد جبکہ میرے خط کو شاید موصوف جو دیڑھ کلومیٹر علاقہ کے وزیر مملکت ہیں نے اپنے اثرورسوخ سے وہ خط قائد تک نہیں پہنچنے دیا ، جس پر اب میرے پاس ماسوائے پارٹی مفاد، قائد محترم کے مفاد اور اسلام آباد کی عوام کے مفاد کے پیش نظر مجھے آج پریس کانفرنس کے ذریعے یہ سارے معاملات میاں محمد نواز شریف کے گوش کر رہا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ میں آج ہم ان تمام حالات کے پیش نظر پاکستان مسلم لیگ ن اور میاں نواز شریف کی بہتری کے لیے اور وفاقی علاقہ اسلام آباد کے عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے اپنے قائد میاں نواز شریف سے دست بدستہ گزارش کرتے ہوئے کہ اگر آپ نے اسلام آباد مسلم لیگ کی تنظیم اور ان حالیہ واقعات کی طرف توجہ نہ دی اور ڈاکٹر فضل چوہدری کو ان کے پارٹی کے عہدہ صدارت سے اور حکومتی عہدہ وزرات سے فی الفو ر نہ ہٹایا تو پاکستان مسلم لیگ کو وفاقی علاقہ اسلام آباد میں اور بالخصوص آنے والے سال 2018کے انتخابات میں این اے 48اور این اے 49ناقابل تلافی نقصان ہوگا ۔

پریس کانفرنس کے دوران بیرسٹر ظفر علی شاہ ، مسلم لیگ (ن) اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل شجاع الرحمان اورعام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار چوہدری اشرف نے اعلان کیا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے زیر اہتمام دونوں حلقوں میں ورکروں کے کنونشن منعقد کئے جائیں گے۔ ایک بڑے کنونشن میں پارٹی کے قائد میاں نواز شریف اور تھنک ٹینک کی سربراہ مریم نواز شریف کو بھی دعوت دی جائے ۔ ملک شجاع نے کہا کہ (ن) لیگ نے یہ سارا الیکشن اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن پولیس اور انتظامیہ کی مدد سے جیتا ہے، اشرف گجر نے کہا کہ ڈاکٹر طارق نے ٹکٹ بھاری رقوم میں بھیجے، لینڈ مافیا کو ٹکٹ دیئے، اعلیٰ حکام کو چنا نہیں جاتا، یہ اراضی قبضہ مافیا کابندہ اسلام آباد کو فروخت کرنا خلاف ہے۔