پاک چین کاشغر گوادراقتصادی راہداری میں تبدیلی پر تحفظات موجود ہیں، خیبرپختونخوا اوربلوچستان کے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے ،تشویش د ور کرنے کیلئے سیاسی جماعتوں کے قائدین پرمشتمل7رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے ، جلد وزیر اعظم سے رابطہ کریگی

جمعیت علماء اسلام (ف)کے سربراہ مولانافضل الر حمن کے سربراہ کی اے پی سی کے فیصلوں کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ

جمعرات 7 جنوری 2016 23:02

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جنوری۔2016ء ) جمعیت علماء اسلام (ف)کے سربراہ مولانافضل الر حمن نے کہاکہ پاک چین کاشغر گوادراقتصادی راہداری میں تبدیلی پر تحفظات موجود ہیں اور اس تبدیلی سے خیبرپختونخوا اوربلوچستان کے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے جسے د ور کرنے کے لئے سیاسی جماعتوں کے قائدین پرمشتمل7رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جو اس سلسلے میں پر وزیر اعظم میاں نواز شریف سے رابطہ کریگی۔

وہ جمعرات کے روز جمعیت علماء اسلام سیکریٹریٹ پشاور میں جے یو آئی کے زیراہتمام میڈیا کو اے پی سی اعلامیہ کے حوالے سے بریفنگ دے رہے تھے ۔ آل پاکستان پارٹیز کانفرنس میں جے یو آئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کے علاوہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی ‘ قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئر مین آفتاب احمد خان شیرپاؤ ‘ پاکستان تحریک انصاف سے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک‘ پیپلز پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر خانزادہ خان‘ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین ‘ ن لیگ کے مرکزی سیکرٹری جنرل اقبال ظفر جھگڑا‘ جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے امیر مشتاق احمد خان‘ خیبرپختونخوا اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر‘ اپوزیشن لیڈر لطف الرحمن او رق لیگ کے رہنماء سینیٹر سعید مندوخیل ودیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد میڈیا کو اے پی سی اعلامیہ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پاک چین دوستی اب اقتصادی دوستی میں تبدیل ہوگئی ہے تاہم وفاقی حکومت کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری میں تبدیلی پر تحفظات موجود ہیں اور اس تبدیلی سے خیبرپختونخوا اوربلوچستان کے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ مغربی اقتصادی راہداری کا منصوبہ 28 مئی 2015 ء کو وزیراعظم کی طلب کردہ اے پی سی کے اعلامیہ سے مطابقت نہیں کرتا، چونکہ یہ ایک اقتصادی راہداری ہے اسلئے وفاقی حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ مغربی روٹ پر صنعتی اور تجارتی زون کہاں کہاں بنائے جائینگے، صنعتوں کیلئے گیس پائپ لائن ‘ ، بجلی ٹرانسمیشن اور فائبر آپٹیکل کیبل مہیا کرنے کاموجودہ نقشوں میں کوئی تذکرہ نہیں جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ محض ایک سڑ ک ہے اور اس کی حیثیت کاریڈور کی نہیں انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ مغربی اقتصادی روٹ کیساتھ یہ تمام منصوبے وابستہ ہے اور اس ابہام کو دور کرنے کیلئے واضح اعلامیہ جاری کیا جائے ۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اے پی سی اقتصادی راہداری منصوبے کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے واضح کرتی ہے کہ اس کی تکمیل کیلئے تمام سیاسی جماعتیں ملکرجدوجہد کرینگے۔آل پارٹیز کانفرنس میں وزیر اعظم سے ملاقات کیلئے 7رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی جس میں مولانا فضل الرحمن‘سراج الحق‘ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک‘آفتاب شیر پاؤ ‘میاں افتخار حسین ‘محمود خان اچکزئی اور خانزادہ خان شامل ہونگے۔

کمیٹی فوری طور پروزیر اعظم کو پاک چائینہ اقتصادی کوریڈور پر تحفظات سے آگاہ کریگی۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اگران کے تحفظات دور نہ کئے گئے تو راست اقدام اٹھائیں گے۔اے پی سی شرکاء نے کہاکہ اس معاملے میں اتفاق رائے سے آگے بڑھیں گے۔ پرویز خٹک نے کہاکہ وفاقی وزیر احسن اقبال کی بریفنگ سے مطمئن نہیں اور نہ ہی خیبرپختونخوا نے کوئی پروپوزل بھیجا ہوئے ہے۔