لندن سے محمد انور نے عمران فاروق کے قتل کے لئے کہا تھا ،قتل کی ذمہ داری کاشف، معظم علی اور محسن کو سونپی گئی تھی ، عمران فاروق کو قتل کرنے کے لئے چھڑی کا وار کاشف نے کیا ، عمران فاروق کی مزاحمت سے میں بھی زخمی ہو گیا تھا،عمران فاروق قتل کیس کے مرکز ی ملزم خالد شمیم کا اعترافی بیان

جمعرات 7 جنوری 2016 23:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 6جنوری۔2016ء) ایم کیو ایم کے رہنما عمران فاروق قتل کیس کے مرکز ی ملزم خالد شمیم نے کہا ہے کہ لندن سے محمد انور نے عمران فاروق کے قتل کے لئے کہا تھا اور قتل کی ذمہ داری کاشف، معظم علی اور محسن کو سونپی گئی تھی ، عمران فاروق کو قتل کرنے کے لئے چھتری کا وار کاشف نے کیا اور عمران فاروق کی مزاحمت سے میں بھی زخمی ہو گیا تھا ۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان خالد شمیم اور محسن نے اپنا اعترافی بیان مجسٹریٹ کے سامنے قلمبند کرا دیا۔ ملزم خالد شمیم نے اعترافی بیان میں کہا کہ لندن سے محمد انور نے عمران فاروق قتل کے لئے کہا تھا اور انہوں نے ہی قتل کی منصوبہ بندی کے لئے رقم فراہم کی تھی ۔ ایم کیو ایم کے رہنما محمد انور نے کہا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے کہنے پر یہ واردات کرنی ہے اور اس قتل کے منصوبہ بندی کے لئے کاشف، معظم علی اور محسن کو ذمہ داری سونپی گئی تھی ۔

(جاری ہے)

خالد شمیم نے کہا کہ کاشف اور محسن کو مہاجر سٹوڈنٹ آرگنائزیشن سے لیا گیا تھا۔میری الطاف حسین سے نہیں بلکہ محمد انور سے براہ راست بات ہوتی تھی ۔ ملزم محسن علی نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ عمران فاروق کو قتل کرنے لندن جانے کا حکم ملا تھا ۔ قتل سے قبل ہمیں یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ کس شخص کوقتل کرنا ہے ۔ لندن پہنچنے پر بتایا گیا کہ عمران فاروق کو قتل کرنا ہے اس کے لئے پستول نہیں بلکہ چھتری کو استعمال کیا جائے ۔

ملزم محسن علی نے کہا کہ عمران فاروق کو قتل کرنے کے لئے وارکاشف نے کیا تھا اور قتل کے وقت عمران فاروق کی مزاحمت سے میں زخمی ہو گیا تھا ۔ جب ہمیں یقین ہو گیا کہ عمران فاروق کی موت واقع ہو چکی ہے تو پھر ہم وہاں سے بھاگ گئے اور سری لنکا سے ہوتے ہوئے واپس پاکستان پہنچ گئے ۔ ملزمان کے بیان پر ان کے دستخط لیے گئے اور انگوٹھے کے نشان لگوائے گئے تمام کارروائی کے بعد دونوں ملزمان کو سخت سیکیورٹی میں واپس اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا ۔ کارروائی کے وقت عدالت کے احاطے کو رینجرز نے مکمل طور پر سیل کر دیا اور میڈیا سمیت کسی کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔

متعلقہ عنوان :