آئی سی سی کی جانب سے 15 ڈگری کی پابندی کے باوجود اب بھی اکثر آف سپنرز اپنی کہنی زیادہ موڑتے ہیں اور انکا بازو مقررہ حد سے زیادہ خم کھاتا ہے، آف سپنر بازو کو خم دیے بغیر 'دوسرا' نہیں کر سکتے

قومی ٹیم کے تجربہ کار آل راؤنڈر اور بلے باز محمد حفیظ کا ا نٹرویو

جمعہ 8 جنوری 2016 18:08

آئی سی سی کی جانب سے 15 ڈگری کی پابندی کے باوجود اب بھی اکثر آف سپنرز ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 جنوری۔2016ء ) قومی ٹیم کے تجربہ کار آل راؤنڈر اور بلے باز محمد حفیظ نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے 15 ڈگری کی پابندی کے باوجود اب بھی اکثر آف سپنرز اپنی کہنی زیادہ موڑتے ہیں اور انکا بازو مقررہ حد سے زیادہ خم کھاتا ہے۔ ایک انٹرویو میں محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ ماضی میں صف اول کے سپنرز کو بھی دوسرا کرنے میں مسائل پیش آتے تھے لیکن اس وقت زیادہ سختی نہ تھی ، اب حالات بدل چکے ہیں اور اسی لیے وہ باؤلنگ میں دیگر ورائٹیز پر بھی کام کر رہے ہیں تاکہ 15 ڈگری کے اندر رہتے ہوئے باؤلنگ کر سکیں۔

انہوں نے ہندوستانی سپنر روی چندرن ایشون کے اس موقف کی تائید کی کہ آف سپنر بازو کو خم دیے بغیر 'دوسرا' نہیں کر سکتے ، حفیظ کے مطابق آئی سی سی اس وقت 15 ڈگری کے اصول پر کاربند ہے لیکن انہیں یقین ہے کہ اگر آئی سی سی اب بھی فنگر سپنرز کے باؤلنگ ایکشن کا معائنہ کرے تو 80 فیصد کے بازو میں مقررہ حد سے زیادہ خم آئیگا۔

(جاری ہے)

قائد اعظم ٹرافی فائنل میں باؤلنگ کے حوالے سے سوال پر آل راؤنڈر نے کہا کہ انہیں اس میچ میں باؤلنگ کرنیکی اجازت تھی کیونکہ یہاں پر کیمرے لگے ہوئے تھے اور اگر میچ آفیشلز کو انکے ایکشن میں کوئی مسئلہ محسوس ہوتا تو وہ انہیں باؤلنگ سے روک سکتے تھے۔

یاد رہے کہ حفیظ کا ایکشن دوسری مرتبہ رپورٹ ہونے پر انہیں باؤلنگ سے روکدیا گیا تھا اور ایک سال تک وہ دوبارہ آئی سی سی سے باؤلنگ ایکشن کے جائزے کی درخواست دوبارہ نہیں دے سکتے۔

متعلقہ عنوان :