مسلمان ایک امت ہیں‘ اسلام میں فرقہ واریت اور پارٹی بازی کا کوئی تصور نہیں،مسلم معاشروں میں قتل و غارت گری سے بیرونی قوتیں فائدہ اٹھا رہی ہیں،قرآن و سنت پر عمل پیرا ہونے سے ہی فرقہ واریت کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے

امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کی وفود سے گفتگو

جمعہ 8 جنوری 2016 19:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 جنوری۔2016ء) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ مسلمان ایک امت ہیں‘ اسلام میں فرقہ واریت اور پارٹی بازی کا کوئی تصور نہیں۔مسلم معاشروں میں قتل و غارت گری سے بیرونی قوتیں فائدہ اٹھا رہی ہیں ،قرآن و سنت پر عمل پیرا ہونے سے ہی فرقہ واریت کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے، 68سال گزر گئے ملک سے کرپشن، سود اور ناانصافی ختم نہیں ہوسکی۔

حکمرانوں سے لیکر عوام تک سب اپنی اصلاح کریں اور اﷲ کے احکامات کی نافرمانی ترک کر دیں۔اسی سے آسمانوں سے برکتیں اتریں گی اور مسلم معاشرے امن و سکون کا گہوارہ بنیں گے۔ وہ جامع مسجد القادسیہ میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب اور بعد ازاں کارکنان و ذمہ داران کے مختلف وفود سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ہزاروں مردوخواتین نے ان کی امامت میں نماز جمعہ اداکی۔

جماعۃالدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ ہماری سیاست، معیشت و معاشرت سمیت ہر عمل کتاب و سنت کی تعلیمات کے مطابق ہونا چاہیے۔ جب اﷲ کی نافرمانیاں اور فحاشی وعریانی عام ہو جائے تو معاشرے اﷲ کی پکڑ کا شکار ہو جاتے ہیں اور اﷲ تعالیٰ اغیار کو مسلط کر دیتا ہے۔انہوں نے کہاکہ دنیائے کفر کی سازشوں کے خاتمہ کیلئے عالم اسلام کا متحد ہونا بہت ضروری ہے۔

مسلم حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے قدموں پر کھڑے ہوں اورکفار کے مطالبات تسلیم کرنے کی بجائے ملکی و قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں ترتیب دیں۔جب تک مسلم حکمران اغیار کی ذہنی غلامی سے نہیں نکلیں گے ملکوں و معاشروں میں امن و سکون قائم نہیں ہو گا۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ بعض نام نہاد دانشور کہتے ہیں کہ آج کے حالات میں ہمیں خود کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا‘ اس کے بغیر ہم دنیا میں ترقی نہیں کر سکتے۔

ہمیں اپنی سوچ و فکر کو درست کرنا ہوگا۔ قرآن پاک میں مسلمانوں کو درپیش تمام مسائل کا حل موجود ہے۔ اسلامی تعلیمات پر عمل کر نے سے ہی مسلمانوں کے مسئلے حل ہوں گے اور وہ دنیا میں عزت سے رہ سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بیرونی قوتوں نے میدانوں میں شکست پر اپنی پالیسی تبدیل کر لی ہے۔ منظم منصوبہ بندی کے تحت مسلمانوں کا کلچر بدلنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔تعلیمی اداروں میں فحاشی و عریانی کو پروان چڑھا یا جا رہا ہے۔مغرب اسے مسلمانوں کے خلاف جنگی ہتھیاروں کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔علماء کرام اور دینی جماعتوں کے قائدین کو چاہیے کہ وہ قوم کی رہنمائی کریں۔ نوجوان نسل کی تربیت کیلئے اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں سے بچانا انتہائی ضروری ہے۔