پاک چین اقتصادی راہداری پر قومی اتفاق رائے کے مطابق من و عن عملدرآمد کیا جائے، وفاقی حکومت قومی ترقی کیلئے اہم ترین منصوبہ کو متنازعہ نہ بنائے،خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے عوام کے حقوق کاتحفظ کیا جائے اور تمام تحفظات دورکیے جائیں

قائم مقام امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ کی صوبائی رہنما مشتاق خان سے ٹیلیفونک گفتگو

جمعہ 8 جنوری 2016 20:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 جنوری۔2016ء) قائم مقام امیرجماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری پر قومی اتفاق رائے کے مطابق من و عن علمدرآمد کیا جائے، وفاقی حکومت قومی ترقی کے لیے اہم ترین منصوبہ کو متنازعہ نہ بنائے ،جنرل ضیا الحق کے دور میں مارشل لاء اور وفاقی حکومت کے غیر سنجیدہ رویہ سے صوبوں کے تحفظات کو دور نہ کیا گیاجس کی وجہ سے کالا باغ ڈیم کا منصوبہ متنازعہ ہوگیا ،خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے عوام کے حقوق کاتحفظ کیا جائے اور تمام تحفظات دورکیے جائیں ۔

جمعہ کو ٹیلی فون پر امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت کن مشکلات کا شکار ہے ، اس پر پارلیمنٹ اور قومی قیادت کو اعتماد میں لے ۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے کہاکہ چین ہمارا بااعتماد دوست ہمسایہ ملک ہے ۔ چین کی دوستی پر پوری قوم کو فخر ہے ۔ گلگت بلتستان کے حوالہ سے تحفظات کے پہلو چوری چھپے منظر عام پر آ رہے ہیں ۔

وزیراعظم روایتی سولو فلائٹ کی بجائے ایسے حساس ترین مسئلہ پر مسئلہ کشمیر ، عالمی تناظر اور پارلیمنٹ اور قومی قیادت کو اعتماد میں لینے کا معاملہ نظر انداز نہ کرے ۔انہوں نے کہاکہ پشاور میں جمعیت علمائے اسلام (ف )کی کامیاب اے پی سی کے بعد جماعت اسلامی نے پشاور گورنر ہاؤس کے باہر پاک چائنہ اقتصادی راہداری کو غیر متنازع رکھنے اور قومی قیادت کے اتفاق رائے کی روح کے مطابق عملدرآمد کے لیے کامیاب دھرنا دیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف معاملات کو التواء میں ڈالنے کی بجائے بروقت اقدامات کریں ۔