مبینہ طور پر سانگلہ ہل سے اغواء ہونیوالے علی عادل کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا ‘ تفتیشی رپورٹ اب تک وزیراعلیٰ کو پیش نہیں کی جاسکی

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 9 جنوری 2016 14:16

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 09 جنوری۔2015ء)لاہور سے ہونٹ سلے زخمی حالت میں ملنے والے علی عادل کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا معاملے کی تفتیش سے متعلق رپورٹ اب تک وزیراعلیٰ کو پیش نہ کی جاسکی، پولیس کی خصوصی ٹیم کی میو ہسپتال میں علی عادل سے پوچھ گچھ جاری ہے۔سانگلہ ہل میں مبینہ طورپر اغوا اور تشدد کا شکار ہونے والے شہری علی عادل کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے ، تفتیش ایک جگہ پر آکر رک سی گئی ہے ، علی عادل نے ہونٹ خود سلوائے یا اس پر واقعی تشدد ہوا۔

ڈاکٹرز کی طرف سے ہونٹ سیے جانے کا معاملہ مشکوک قرار پانے کے بعد اب اس کیس کی پیش رفت میڈیکل رپورٹ سے مشروط ہے۔سانگلہ ہل میں شہری پر مبینہ اغوا کے بعد اس پر تشدداور اس کے مبینہ طورپرہونٹ سیے جانے کا معاملہ ابھی معمہ بنا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹرز نے اس کے ہونٹ سیئے جانے کومشکوک قرار دیا ،اس کے خون کے نمونے لاہور کے میو ہسپتال کی لیب میں ٹیسٹ کے لیے جاچکے ہیں دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی 24 گھنٹے میں معاملے کی رپورٹ طلب کررکھی ۔

ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہوسکی کہ علی عادل پر تشدد کیاگیا یا اس نے جائیداد کے معاملے میں خود کو مظلوم بنانے کے لیے یہ سارا ڈرامہ کیا۔ہفتے کے روز بھی ایک خصوصی ٹیم علی عادل سے تفتیش کے لیے میو ہسپتال میں موجود ہے۔علی عادل کو ہسپتال کے ایک پرائیویٹ کمرے میں رکھا گیا ہے اور اس کی حفاظت کے لیے پولیس بھی تعینات کی گئی ہے ، پولیس حکام کو بھی تفتیش کا دائرہ بڑھانے کے لیے لیب سے آنے و الی میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے۔