ایران کا سعودی عرب پر ’مسلکی منافرت پھیلانے‘ کا الزام

ہفتہ 9 جنوری 2016 15:35

ایران کا سعودی عرب پر ’مسلکی منافرت پھیلانے‘ کا الزام

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 جنوری۔2016ء ) ایران نے اقوامِ متحدہ کو ایک خط میں کہا ہے کہ وہ مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا ہے جبکہ سعودی عرب ’مسلکی منافرت پھیلا رہا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کے وزیرِ خارجہ محمد جاوید ظریف نے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کے نام ایک خط میں سعودی عرب پر مسلکی منافرت پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ریاض ایران کے بارے میں غلط فہمیاں پیدا کر رہا ہے۔

ایران کے وزیرِ خارجہ نے بان کی مون کو لکھے جانے والے اپنے خط میں ریاض پر ’شدت پسندی کی حمایت کرنے‘ اور یمن میں ’بے معنی جنگ کرنے‘ کا الزام لگایا ہے۔انھوں نے لکھا کہ ’ہمیں اپنے ہمسائے میں کشیدگی میں اضافے کی نہ کوئی خواہش ہے اور نہ اس میں ہماری کوئی دلچسپی ہے۔

(جاری ہے)

ایران نے سعودی عرب کے مسلکی منافرت کے جواب میں ہمیشہ اسلامی اتحاد کی بات کی ہے۔

خیال رہے کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات گذشتہ ہفتے اس وقت کشیدہ ہو گئے تھے جب سعودی عرب نے ایک شیعہ عالم نمر النمر کو دہشت گردی کے الزام میں پھانسی دے دی تھی۔اس کے بعد ایران میں ہونے والے مظاہرے میں تہران میں قائم سعودی عرب کے سفارت خانے کو نقصان پہنچا تھا جس کے بعد سعودی عرب نے ایران سے سفارتی تعلقات ختم کر لیے تھے۔یمن میں شیعہ حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں ایک اتحادی فوج برسر پیکار ہے۔سعودی عرب کا کہنا ہے کہ تہران حوثیوں کی حمایت کے ذریعے یمن میں اپنے پاوٴں جمانا چاہتا ہے۔