جہیز کی لعنت ایک ناسورکی صورت اختیارکرگئی ہے،فوزیہ مبشر

ہروہ رسم جواسلامی تعلیمات کے منافی ہے اسے فوری طورپر ختم کیا جائے،لیگی رہنماء

ہفتہ 9 جنوری 2016 19:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 جنوری۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ممتازرہنمابیگم فوزیہ مبشر نے کہا ہے کہ پاکستان میں جہیز کی لعنت ایک ناسورکی صورت اختیارکرگئی ہے،ریاست فرسودہ رسومات کا سدباب یقینی بنائے۔ ریاست شہریوں کی آسودگی کیلئے اپناکرداراداکرے جبکہ لوگ بھی ایک دوسرے کیلئے آسانیاں پیداکریں ۔ جہیز کے ناسور نے کئی گھروں کواجاڑدیا اورکئی معصوم خواتین کی زندگی چھین لی۔

ہروہ رسم جواسلامی تعلیمات کے منافی ہے اسے فوری طورپر ختم کیا جائے ۔عہدحاضر میں بھی دلہن کے ہاں سے زیادہ جہیزنہ ملنے پر خواتین کو تشددکانشانہ بنانے ،انہیں طلاق دینے اورقتل تک کرنے کے واقعات رونماہورہے ہیں۔بدقسمتی سے شادی کے بعد بھی خواتین کوڈرادھمکا کران کے والدین سے نقدسرمایہ بٹورا جاتاہے یامختلف فائدہ مند مراعات لی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارانہوں نے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔بیگم فوزیہ مبشر نے مزید کہا کہ قرآن وسنت کی روشنی میں سخت قانون سازی کے ساتھ ساتھ ا ن کی پاسداری یقینی بنائی جائے تو جہیز نہ ہونے کے سبب والدین کے گھروں میں بیٹھی ہزاروں بیٹیوں کے ہاتھ پیلے ہوسکتے ہیں۔ پوش خاندان اپنے بچوں کی شادیوں پرون ڈش کے قانون سے تجاوزنہ کریں ،اس کا مقصد سفیدپوش طبقات کابھرم برقرار رکھنا ہے ۔

زندگی سہل بنانے کیلئے فضول رسومات کی حوصلہ شکنی وقت کاتقاضا ہے کیونکہ ان سے ناداراورمفلس طبقات میں محرومیاں پیداہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جوہوس اورمفادات کی بنیاد پررشتہ بنایا جاتا ہے وہ کبھی دیرپا نہیں ہوسکتا۔ علماء حضرات سمیت ہرطبقہ جہیز کیخلاف شعوراجاگرکرنے کیلئے اپنااپناکرداراداکرے ۔انہوں نے کہا کہ عوام اپنے پڑوس میں جہیز میں کمی کی بنیادپر ہونیوالی زیادتیوں سے ریاستی انتظامیہ کوآگاہ کریں کیونکہ زیادہ ترخواتین محض اپناگھر بچانے کیلئے تشدد کیخلاف آوازنہیں اٹھاتیں جس کے نتیجہ میں وہ زندگی بھر وہ اپنے شوہروں سے بلیک میل ہوتی اورگھٹ گھٹ کرجیتی ہیں