وزارت قانون نے وزیراعظم کا چھٹا مشیر مقررکرنے کی تجویز کو غیر آئینی قرار دے کر مسترد کردیا

آئین کے تحت وزیراعظم صرف پانچ مشیر مقرر کرسکتا ہے، چھٹا مشیر آئین میں مقررکرنے کی کوئی گنجائش نہیں ، وفاقی سیکرٹری قانون

اتوار 10 جنوری 2016 13:53

وزارت قانون نے وزیراعظم کا چھٹا مشیر مقررکرنے کی تجویز کو غیر آئینی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 جنوری۔2016ء) وزارت قانون نے وزیراعظم کے پانچ مشیروں کے بعد چھٹا مشیر مقررکرنے کی تجویز کو غیر آئینی قرار دے کر مسترد کردیا۔تفصیلات کے مطابق آئین کے تحت وزیراعظم صرف پانچ مشیر مقررکرسکتے ہیں۔وزیراعظم کے اس وقت پانچ مشیروں میں خارجہ امور سرتاج عزیز ،قومی سلامتی کے لیفٹینٹ جنرل(ر) ناصر جنجوعہ،امیر مقام،جامعشوق علی اور عرفا ن صدیقی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

مستقل وزیر قانون نہ ہونے کی وجہ سے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں حکومت کو مشکلات کا سامنا کرناپڑتا ہے اورا س مشکل کے حل کیلئے وزیراعظم کے قانون کے معاون خصوصی سینئر وکیل اشتراوصاف کو وزیراعظم کا مشیر برائے قانون بنانے کا فیصلہ کیا گیا تاہم ان کی تقرری سے قبل ہی عرفان صدیقی کومعاون خصوصی سے تبدیل کرکے وزیراعظم کا مشیر مقررکردیا گیا اور جب یہ تجویز وززارت قانون بجھوائی گئی کہ اشتراوصاف کو وزیراعظم کا مشیر برائے قانون وانصاف مقر ر کیا جائے تاکہ وہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں میں شریک ہوکر وزارت قانون سے متعلق ارکان کے سوالات کے جوابات دے سکیں تاہم وفاقی سیکرٹری قانون جسٹس (ر) رضا خان نے اس تجویز کو یہ کہہ کرمستر کردیا کہ آئین کے تحت وزیراعظم صرف پانچ مشیر مقرر کرسکتا ہے چھٹا مشیر آئین میں مقررکرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

(ط س)

متعلقہ عنوان :