حکومت کی توجہ بنیادی مسائل کے حل کی بجائے رنگ برنگی بسیں چلانے پرہے‘ پاکستان پیپلزپارٹی طاقت کاسرچشمہ عوام کو سمجھتی ہے،‘ روٹی کپڑا،مکان،صحت اور تعلیم انسان کی بنیادی ضرورت ہے‘مگرلوگوں کو آج زبان اورفرقے کی بنیاد پرتقسیم کردیا ہے ‘حکمرانوں کے دانش سکولوں اور سستی روٹی جیسے منصوبوں سے عوام کو نہیں حکمرانوں کے اپنے ’’دوستوں ‘‘کو ہی فائدہ ہو رہا ہے ‘حکمرانوں نے پار لیمنٹ کی منظوری کے بغیر ہی غر یب عوام پر 40ارب روپے کے ٹیکس دھونس دیئے ہیں‘حکمران ہمارے منصوبوں پر اپنے ناموں کے لیبل لگا رہے ہیں ‘ہم نے غر بت اور بے روزگاری کے خاتمے کیلئے بینظیر بھٹو انکم سپورٹ اور وسیلہ حق جیسے پر وگرام دیئے مگر آج ملک میں غر بت اتنی بڑھ چکی ہے کہ شادی جیسا فر یضہ اداکر نا بھی غر یبوں کیلئے مشکل ہو چکا ہے ‘ ڈکٹیٹر ز کی طر ح موجودہ حکمران غر بت اور مہنگائی جیسے مسائل کوکم کر نے کی بجائے اقتدار کو مضبوط کر نے کی پالیسی پر گامزن ہیں ‘اچھا ہوتا حکومت سڑکوں اور دیگر غیر ضروری منصوبوں کی بجائے عوام کے بنیادی مسائل حل کرتی اور انکو صحت اور تعلیم جیسی سہو لتیں فراہم کرتی ‘حکمران ٹماٹر اور کیلا بھی بھارت سے امپورٹ کر رہا ہے جسکی وجہ سے کسانوں پر انکی زندگی تنگ کر دی گئی ہے

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کااجتماعی جوڑوں کی شادیوں کی تقر یب سے خطاب

اتوار 10 جنوری 2016 16:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 جنوری۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کی توجہ بنیادی مسائل کے حل کی بجائے رنگ برنگی بسیں چلانے پرہے‘حکومت کے منصوبوں کافائدہ صرف ان کے دوستوں کوہوتا ہے‘پاکستان پیپلزپارٹی طاقت کاسرچشمہ عوام کو سمجھتی ہے،‘ روٹی کپڑا،مکان،صحت اور تعلیم انسان کی بنیادی ضرورت ہے‘مگرلوگوں کو آج زبان اورفرقے کی بنیاد پرتقسیم کردیا ہے ‘حکمرانوں کے دانش سکولوں اور سستی روٹی جیسے منصوبوں سے عوام کو نہیں حکمرانوں کے اپنے ’’دوستوں ‘‘کو ہی فائدہ ہو رہا ہے ‘حکمرانوں نے پار لیمنٹ کی منظوری کے بغیر ہی غر یب عوام پر 40ارب روپے کے ٹیکس دھونس دیئے ہیں‘حکمران ہمارے منصوبوں پر اپنے ناموں کے لیبل لگا رہے ہیں ‘ہم نے غر بت اور بے روزگاری کے خاتمے کیلئے بینظیر بھٹو انکم سپورٹ اور وسیلہ حق جیسے پر وگرام دیئے مگر آج ملک میں غر بت اتنی بڑھ چکی ہے کہ شادی جیسا فر یضہ اداکر نا بھی غر یبوں کیلئے مشکل ہو چکا ہے ‘ ڈکٹیٹر ز کی طر ح موجودہ حکمران غر بت اور مہنگائی جیسے مسائل کوکم کر نے کی بجائے اقتدار کو مضبوط کر نے کی پالیسی پر گامزن ہیں ‘اچھا ہوتا حکومت سڑکوں اور دیگر غیر ضروری منصوبوں کی بجائے عوام کے بنیادی مسائل حل کرتی اور انکو صحت اور تعلیم جیسی سہو لتیں فراہم کرتی ‘حکمران ٹماٹر اور کیلا بھی بھارت سے امپورٹ کر رہا ہے جسکی وجہ سے کسانوں پر انکی زندگی تنگ کر دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کے روزلاہور میں امیر بیگم ویلفیئر ٹر سٹ کے زیر اہتمام اجتماعی جوڑوں کی شادیوں کی تقر یب سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پر آصفہ بھٹو اور بختاور بھٹو کے علاوہ پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو ‘مر کزی سیکرٹر ی جنرل سردار لطیف خان کھوسہ ‘سینیٹر اعتزاز احسن ‘ندیم افضل چن ‘راجہ ریاض احمد ‘شوکت بسراء ‘ثمینہ خالد کھر گی سمیت پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی کثیر تعداد نے شر کت کی اورشادی کے بند ھن میں بندھنے والے50جوڑے بھی موجود تھے جبکہ بلاول بھٹوجب شادیوں کی تقر یب میں شر کت کیلئے ہال میں آئے تو اس موقعہ پر پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنوں سمیت دیگر افراد نے کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا اور ’’وزیر اعظم بلاول ‘‘اور جیوے جیوے بھٹو جیوے کے نعرے بھی لگاتے اور ان سے ہاتھ ملاتے رہے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب میں کہا کہ مجھے یہاں آکر بہت خوشی ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ امیر بیگم ویلفیئر ٹر سٹ اجتماعی شادیوں جیسا کام کر کے اصل میں غر یبوں کی خدمت کر رہا ہے اور مجھے اس بات کی بھی خوشی ہے کہ یہ اب تک900جوڑوں کی اجتما عی شادیاں کرواچکے ہیں اور میں سمجھتاہوں کی باقی مخیر حضرات کو بھی آگے بڑھ کراس طر ح کے کام کر نے چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جب ڈکٹیٹر اقتدار میں آتے تو انکا مقصد ملک کو غر بت اور مہنگائی جیسے مسائل سے نجات دلا نا نہیں بلکہ ایک مخصوص طبقے کو ساتھ ملا کر اپنے اقتدار کو مضبوط کر نا اور اسکو طول دینا ہوتا ہے اور انکے دور میں ملک میں غر بت اور بے روزگاری کے جو بیج بوئے جاتے ہیں وہ تنا آوار درخت بن کر ہمارے سامنے دہشت گردوں کی صورت میں نظر آرہے ہیں اور پوری قوم اسکے نتائج بھگت رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی پالیساں بھی غر یبوں کو انکا حق دینے کی بجائے اپنے دوستوں کو نوازنے کیلئے ہیں اور پنجاب حکومت کے دانش سکول اور سستی روٹی جیسے منصوبوں سے غر یبوں کو روٹی ملی ہے اور نہ ہی کسی غر یب کے بچے کو سستی اور معیاری تعلیم مل سکی بلکہ ایسے منصوبوں کافائدہ حکومت کے دوستوں کو ہوتا ہے جو خود ارب پتی بن رہے ہیں مگر غر یبوں کے مسائل آج پہلے سے زیادہ بڑھ چکے ہیں جو حکمرانوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو معلوم ہے کہ غر یب کے پاس دووقت کی روٹی نہیں مگر اسکے باوجود حکمران رنگ بر نگیاں بسیں چلانے اور سڑکے بنانے پر سالانہ اربوں روپے کے فنڈز لگا رہے ہیں لیکن کیا اچھا ہو تا کہ حکومت ایسے غیر ضروری منصوبوں کی بجائے ملک سے غر بت اور مہنگائی جیسے مسائل کے حل کیلئے پر وگرام بناتی کیونکہ آج بھی عوام کو روٹی ‘کپڑا ‘مکان اور تعلیم کے ساتھ ساتھ صحت جیسی سہو لتوں کی ضرورت ہے جس پر توجہ دینے کی ازشد ضرورت ہے پیپلزپارٹی نے اپنے دور حکومت میں غر بت کے خاتمے کیلئے نہ صرف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام دیا بلکہ اسکے ساتھ تعلیم کے وسیلہ تعلیم اور صحت کے وسیلہ صحت جیسے پروگرام دیئے اور آج حکمران ایسے منصونوں کے نام بدل بدل کران پر اپنے ناموں کے لیبل لگا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکمران پار لیمنٹ کو کچھ نہیں سمجھتے اس لیے پار لیمنٹ کی منطوری کے بغیر 40ارب کے ٹیکس لگا دیئے جسکی وجہ سے ملک میں غر بت اور مہنگائی میں کم کی بجائے بدترین اضافہ ہو چکا ہے اور آج نااہل حکمران ٹماٹر اور کیلا بھی بھارت سے امپورٹ کر رہے ہیں جسکی وجہ سے کسان کی مشکلات میں مزید اضا فہ ہو چکا ہے ہم نے اپنے دور اقتدار میں500ایسی اشیاء کی امپورٹ بند کر دی جس سے پاکستان کے کسانوں کو نقصان ہو تا رہا لیکن آج کسانوں نے حکومت کے کسان پیکج کو نہ صرف مسترد کر دیا بلکہ اسکے خلاف احتجاج بھی کر رہے ہیں اور آج پاکستان میں کسانوں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے اس موقعہ پر منظور وٹو اور دیگر بھی خطاب کیا ہے ۔