آل پارٹیز کانفرنس:پاک، چین اقتصادی راہداری پر اعتراضات و تحفظات پرغور

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 10 جنوری 2016 17:32

آل پارٹیز کانفرنس:پاک، چین اقتصادی راہداری پر اعتراضات و تحفظات پرغور

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10جنوری۔2016ء) پاک چین اقتصادی راہداری پر مختلف سیاسی جماعتوں کے اعتراضات ، تحفظات اور اختلافات پرغور وفکر اورمشترکا حل نکالنے کے لیے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ نے اسلام آباد میں آل پارٹیز کا نفرنس منعقد کی۔اہم نقطہ اقتصادی راہداری کے بلوچستان اور خیبر پختونخوا روٹ پر غور کرنا تھا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کے وزیراعلی پرویز خٹک نےکہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کی رقم کہاں لگنی ہے یہ فیصلہ ہوچکا ،46 ارب میں سے34 ارب صرف بجلی کے منصوبوں پر لگیں گے۔

انہوں نےکہاکہ وہ اپنے طورپرچینی حکام سے ملے لیکن جو جواب ملا وہ بتا نہیں سکتے ، وزیراعلیٰ ہونے کے باوجود سی پیک پر ان سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے اقتصادی راہداری کا مبینہ نقشہ پیش کرتے ہوئے اس پر اعتراضات شروع کیے تو وفاقی وزیر احسن اقبال نے فوری تصدیق کردی اور کہاکہ پیش کردہ یہ نقشہ غلط ہے ۔ احسن ا قبال نے شرکا کوبتایاکہ اقتصادی راہداری منصوبے کا 21 فیصد ، 7 اعشاریہ ایک ارب ڈالر بلوچستان پر خرچ کیا جار ہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہدای کے تحت بلوچستان میں سات ارب دس کروڑ ڈالر کی لاگت سے توانائی کے منصوبے مکمل کئے جائیں گے۔اسی طرح پنجا ب میں چھ ارب نوے کروڑ ڈالر جبکہ سندھ میں گیارہ ارب پچاس کروڑ ڈالر کی لاگت سے توانائی کے منصوبے مکمل کئے جائیں گے۔ وفاقی وزراء احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق، سردار اختر مینگل، مولانا فضل الرحمان، آفتاب احمد خان شیرپائو، محمود خان اچکزئی، افراسیاب خٹک، فرحت اللہ بابر، لیاقت بلوچ اور بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک نے کانفرنس میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :