ایران و سعودی عرب کی شام امن عمل پر اثر انداز نہ ہونے کی یقین دہانی

ایران نے پالیسی تبدیل نہ کی تو اس کو مزید نتائج بھگتنا ہوں گے ،سعودی وزیرخارجہ

پیر 11 جنوری 2016 12:15

ایران و سعودی عرب کی شام امن عمل پر اثر انداز نہ ہونے کی یقین دہانی

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 جنوری۔2016ء) سعودی عرب اور ایران نے یقین دہانی کرائی ہے کہ دونوں ملکوں کی کشیدگی کو شام میں جاری امن عمل پر اثر انداز نہیں ہونے دیا جائے گا۔قاہرہ میں عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا، جس کے بعد پریس کانفرنس میں سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ ان کا ملک جنیوا میں مذاکرات کے ذریعے شام میں امن کاخواہش مند ہے، یہ عمل جاری رہنا چاہیے اور سعودی عرب اس کی مکمل حمایت کرے گا۔

عادل الجبیر نے کہا کہ بعض ملکوں نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالثی کی پیش کش کی ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ تہران اس سلسلے میں کس قدر سنجیدہ ہے۔۔ اجلاس میں سعودی وزیر خارجہ عدیل الجبیر کا کہنا تھا کہ ایران عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے جس کی وجہ سے خطے کا ماحول کشیدگی کا شکار ہے۔

(جاری ہے)

سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات کا خاتمہ پہلا قدم ہے ، ایران نے پالیسی تبدیل نہ کی تو اس کو مزید نتائج بھگتنا ہوں گے ، اگر ایران دہشت گردوں کو سپورٹ کرتا رہا تو اسے عرب اتحادی ممالک کا سامنا کرنا ہوگا۔

اْدھر تہران میں گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ تہران اور ریاض کے درمیان کشیدگی کا اثر شام سے متعلق امن عمل پر نہیں پڑے گا۔