امت مسلمہ کے مسائل کے حل کیلئے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف اتحاد وقت کا تقاضا ہے، محمد طاہر محمود اشرفی

پیر 11 جنوری 2016 13:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 جنوری۔2016ء) امت مسلمہ کے مسائل کے حل کیلئے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف اتحاد وقت کا تقاضا ہے ۔ پاکستان ، سعودی عرب کا دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف دیگر ممالک کے ساتھ مل کر جدوجہد کرنے کا فیصلہ امت مسلمہ کو انتشار سے نکالنے میں مدد دے گا۔ سعودی وزیر خارجہ اور نائب ولی عہد کا دورہ پاکستان سے پاکستان عرب دنیا تعلقات میں مزید استحکام پیدا ہوا ہے ۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اپنے ایک بیان میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل سعودی قیادت کے پاکستان کے دوروں کو پاکستان سعودی عرب تعلقات میں استحکام کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور آرمی چیف اور وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے سعودی عرب کی سلامتی و استحکام کیلئے مکمل تعاون اور 34 ممالک کے اتحاد کی حمایت ملت اسلامیہ کی مشکلات اور مسائل کے حل کیلئے ایک بہتر قدم ثابت ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب اور عرب ممالک کے تعلقات پاکستانی قوم کی امنگوں کے مطابق ہیں، کسی ملک یا گروہ کو اس سے فکر مند نہیں ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی قیادت کی طرف سے ایران کے ساتھ کسی بھی صورت جنگ نہ کرنے کا اعلان ایک درست اور مثبت سمت قدم ہے۔ ایران کو بھی چاہیے کہ وہ تصادم کا رستہ اختیار کرنے کی بجائے اسلامی دنیا کے جائز مطالبات پر غور کرے اور شام سے لے کر یمن تک مسلم ممالک کے اندر مداخلتوں کا سلسلہ بند ہونا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ انتہاء پسند اور دہشت گرد تنظیمیں مسلم نوجوانوں کو ذہنی اور فکری طور پر یرغمال بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ علماء اسلام پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نوجوان نسل کی قرآن و سنت کی روشنی میں صحیح رہنمائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل عالم اسلام کے مذہبی رہنماؤں کے ساتھ رابطہ میں ہے اور 10 فروری کو اسلام آباد میں ہونے والی پیغام اسلام کانفرنس دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف ملت اسلامیہ اور عالمی دنیا کیلئے واضح موٴقف پیش کرے گی۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل کی جدوجہد بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی اور مختلف مذاہب اور مکاتب فکر کے درمیان مکالمہ کی راہ کو ہموار کرنا ہے۔