پاکستان میں خودکش بمبار 46لاکھ 43ہزار روپے تک میں خریدا جا سکتا ہے، برطانوی اخبار
پیر 11 جنوری 2016 13:56
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 جنوری۔2016ء) برطانوی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں بچوں اور نو عمر لڑکو ں کو اغوا کرکے ان کو خودکش بمبار بنانے کیلئے کیمپوں میں برین واش کی جاتی ہے، پاکستان میں ایک خودکش بمبار 30 ہزار پاؤنڈ(تقریبا 46لاکھ 43ہزار پاکستانی روپے)تک میں خریدا جا سکتا ہے۔پاکستان میں ایسے 2 سو کیمپ موجود ہیں ،جہاں اغوا کیے گئے بچوں کو خود کش بمبار بنایا جاتا ہے ،ہر کیمپ میں 2 سو سے ز ائد لڑکے ہیں۔
برطانو ی اخبار ڈیلی اسٹار سنڈے نے اپنی خصوصی رپورٹ میں لکھا کہ ہزاروں مسلمان لڑکوں کو اغوا کرکے خودکش بمباروں کے طور پران کی تجارت کی جارہی ہے۔پاکستان کے دور افتادہ علاقوں میں موجود کیمپ ایسے اغوا کیے گئے بچوں کی برین واش کرتے ہیں ، خوکش حملے کیلئے ایک لڑکا30ہزار پاونڈ تک فروخت کیا جاتا ہے۔(جاری ہے)
پولیس نے ایسے 200 کیمپوں کی نشاندہی کی ہے جہا ں ہرکیمپ میں 2 سو سے زائد کم عمرنوجوانوں کی موجودگی بتائی ہے۔
اخبار نے پاکستان میں بچوں کی تجارت کے متعلق جنوبی لندن کی مسجد کے اہم شخص کے حوالے انکشافات کیے، خوف کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر اس نے بتایا کہ لاہور کے امیر خاندان کا 16 سالہ لڑکا ایک ایسے ہی کیمپ سے فرار ہو نے میں کامیاب ہوا اس لڑکے کو گھر کے قریب سے اغوا کیا گیا تھا۔ذرائع نے اس لڑکے کے اغوا کا احوال بتایا کہ لڑکے کو ایک بوڑھی عورت نے وین کے پیچھے کچھ سامان رکھنے کیلئے مدد کاکہا ، اس کے بعد کچھ آدمیوں نے وین کا دروازہ بند کردیا ، جب اس کی آنکھ کھلی تو وہ ایک کار میں 4 آدمیوں کے درمیان تھا جو پشتو میں بات کر رہے تھے ،جس پر اس لڑکے کو اندازہ ہوا کہ وہ پاکستان میں افغان سرحد کے قریب ہے۔اغوا کار اس لڑکے کوایک کیمپ میں لے گئے کیمپ کے گرد خار دار تار لگے تھے، جس کے اطراف اے کے 47 (کلاشنکوف)اٹھائے گارڈز کھڑے تھے،اس کیمپ میں پہلے سے لڑکے موجو دتھے، کیمپ میں اسے بتایا گیا کہ تمہارے خاندان نے تمہیں چھوڑ دیا، اب تمہارا خاندان ہم ہی ہیں۔ برین واش کرنے کیلئے دیگر موجود لڑکے اسے ہیروز کی کہانیاں سناتے تھے تا کہ وہ خود کش بمبار بننے کیلئے تیار ہو جائے۔ ایک ہفتے کے بعد گارڈ کی تبدیلی کے دوران لڑکا کیمپ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا اورایک سڑک تک پہنچا جہاں اسے ایک ٹیکسی ڈرائیور نے بچایااور اس کے خاندان سے فون پر رابطہ کیا۔رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ پاکستان میں ایک خودکش بمبار 30ہزار پاونڈ میں خرید سکتے ہیں،اگر برین واش کیا شخص خودکش بم حملے کے لئے تیار نہیں ہوتا یا دھماکا نہیں کرتا تو اسے بتایا جاتا ہے کہ وہ اس کے خاندان کے بارے جانتے ہیں اگر وہ ان کے کہنے کے مطابق عمل نہیں کرے گا تو اس کے خاندان کو وہ قتل کر دیں گے، جب لڑکے کے والدین پولیس سے رابطہ کرتے ہیں تو افسران جواب دیتے ہیں کہ وہ اس طرح کے دو سو کیمپوں کے متعلق آگاہ ہیں۔ برطانوی اخباردی میل نے امریکی محکمہ خارجہ اور پاکستانی پولیس حکام کے حوالے سے مزید انکشاف کیا کہ لڑکو ں کو 7 ہزار ڈالر میں فروخت کیا جارہا ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
-
مریم نواز کے بعد نوازشریف کی بھی پولیس وردی میں تصویر وائرل
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.