شام میں روسی طیاروں کی سکول پربمباری، 12بچوں اور خواتین ٹیچروں سمیت 15 افرادہلاک ، 20 سے زائد زخمی

روسی طیاروں نے حلب کے علاقے انجارا میں سکول کو نشانہ بنایا،بیشتر زخمیوں کی حالت تشویش ناک ،مبصر گروپ

پیر 11 جنوری 2016 22:38

شام میں روسی طیاروں کی سکول پربمباری، 12بچوں اور خواتین ٹیچروں سمیت ..

ماسکو / دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 جنوری۔2016ء )شا م کے صوبے حلب میں روسی فضائیہ کی سکول پر بمباری کے نتیجے میں 12بچوں اور خواتین ٹیچروں سمیت 15 افرادہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابقشامی تنازعے پر نگاہ رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے تصدیق کی ہے کہ روسی طیاروں نے شامی صوبے حلب کے علاقے انجارا میں ایک اسکول کو نشانہ بنایا ۔

حملے میں اساتذہ سمیت 20 سے زائد بچے زخمی بھی ہوئے۔ بمباری کے بعد امدادی ٹیموں نے بیشتر زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں کئی زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے جب کہ حملے کے نتیجے میں اسکول کی عمارت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔آبزرویٹری نے بتایا کہ حلب صوبے ہی پیش آنے والے ایک اور واقعے میں باغیوں کے فائر کیے گئے راکٹ کی زد میں آکر تین بچے ہلاک ہو گئے۔

(جاری ہے)

شام میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ جس علاقے میں بمباری کی گئی ہے اس کے زیادہ ترحصے پر شامی باغیوں کا قبضہ ہے اوراس پر قبضے کے لئے حکومتی افواج اور باغیوں میں جھڑپیں جاری ہیں۔ ہفتے کے رو شامی صوبے ادلب میں روسی طیاروں نے بازارمیں ایک عمارت کو نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں 100 افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔واضح رہے کہ شام میں خانہ جنگی اوراتحادی طیاروں کی بمباری کے باعث اب تک بچوں اور خواتین سمیت ہزاروں افراد مارے جاچکے ہیں جب کہ لاکھوں افراد پناہ کی غرض سے یورپی ممالک کی طرف ہجرت پرمجبور ہیں۔