اسلامی فوجی اتحاد ، 30جماعتوں کا اہم اعلان،پاکستان میں صورتحال بدل گئی

منگل 12 جنوری 2016 16:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 جنوری۔2016ء) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے زیر اہتمام جامعہ رضویہ میں منعقدہ30 اہلسنّت جماعتوں کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسلامی سربراہی کانفرنس کا انعقاد ناگزیر ہو چکا ہے، ایران سعودی کشیدگی ختم کروانے کیلئے اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جائے ، پاکستانی وزیر اعظم ایران اور سعودی عرب کا ہنگامی دورہ کریں اور دو برادر اسلامی ممالک کے تنازعہ ختم کروانے کیلئے متحرک ہوں، مسلم ممالک ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کا معاہد ہ کریں، اسلامی ریاستیں اپنے فیصلے فرقہ وارانہ بنیادوں پر نہ کریں، مسلم فوجی اتحاد 34نہیں54اسلامی ممالک کا بننا چاہیئے، پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر مسلم فوجی اتحاد میں شمولیت کا فیصلہ قوم کیلئے ناقابل قبول ہو گا، داعش کو پاکستان میں جڑ پکڑنے سے پہلے ہی کچلاجائے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیاہے کہ اہلسنّت جماعتوں کا مشترکہ وفد اسلامی ممالک کے سفیروں سے ملاقات کرے گا، اتحاد امت مہم چلائی جائے گی اور تمام صوبوں میں اتحاد امت کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی ، اسلامی ممالک کے سربراہوں کو خصوصی خط ارسال کیا جائے گا جس میں مسلم ممالک کے حکمرانوں سے بات چیت کے ذریعے تنازعات حل کرنے کی اپیل کی جائے گی۔

(جاری ہے)

سنی اتحاد کونسل کی دعوت پر جامعہ رضویہ میں منعقد ہونے والے اہلسنّت جماعتوں کے مشترکہ اجلاس کی صدارت چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کی۔ اجلاس میں مرکزی جے یو پی، جماعت اہلسنّت ، نظام مصطفی پارٹی ، نیشنل مشائخ کونسل ، انجمن طلباء اسلام ، جے یو پی نیازی ، تنظیم المساجد پاکستان، انجمن نوجوانان اسلام ، سنی فا?نڈیشن ، تحریک فروغ اسلام ، انجمن خدام اولیا ء، سنی علماء بورڈ ، مرکزی مجلس چشتیہ ، جانثار ختم نبوت ، انجمن طلباء مدارس عربیہ ، تحریک غلبہ اسلام ،محاذ اسلامی ، تحریک نفاذ فقہ حنفیہ ، جانثار بزم محدث اعظم اور دوسری چھوٹی بڑی تیس جماعتوں کے رہنما?ں نے شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ اہلسنّت جماعتیں بین المسالک ہم آہنگی کیلئے اپنا کردار ادا کرتی رہیں گی۔ دہشتگردوں کے فکری اتحادیوں کو بھی پکڑا جائے۔ اہل حق پاکستان میں دہشتگردی ، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے خاتمہ کیلئے پاک فوج کے ساتھ ہیں۔ مشترکہ اجلاس کے اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ داعش اور القاعدہ کا اسلام اور مسلمانوں سے کو ئی تعلق نہیں۔

مسلم ممالک کا فوجی اتحاد مسلک نہیں اسلام کی بنیاد پر بننا چاہیئے۔ ایران، عراق اور شام کی شمولیت کے بغیر مسلم فوجی اتحاد بے معنی ہو گا۔ خود کش حملے کرنے اور کروانے والے دوزخی ہیں۔ کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ اقتصادی راہداری منصو بے پر چھوٹے صوبوں کے تحفظات دور کئے جائیں۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد یقینی بنایا جائے۔

اہلسنّت جماعتیں ابو بکر بغدادی کی خود ساختہ خلافت اور شریعت کو مسترد کرتی ہیں۔ مسلم حکمران ایران سعودی کشید گی ختم کروانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ ایران سعودی کشید گی کی آڑ میں شیعہ سنی کو لڑانے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اہلسنّت پنجاب کے صدر مفتی محمد اقبال چشتی نے کہا کہ پاکستان ایران سعودی کشیدگی میں فریق نہ بنے۔

او آئی سی اپنی افادیت کھو چکی ہے۔ اسلامی ممالک کی لڑائی کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے۔دفاع حرمین کے نام پر جلوس نکالنے والے فرقہ واریت پھیلا رہے ہیں۔ نیشنل مشائخ کونسل کے سربراہ خواجہ غلا م قطب الدین فریدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے شیعہ سنی متحد ہیں۔ ایران سعودی کشید گی کے معاملہ میں پاکستان کو غیر جانبدار رہ کر مصالحت کا ر کا کردار ادا کرنا ہو گا۔

انجمن طلباء اسلام کے مرکزی صدر محمد عاکف طاہر نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایران اور سعودی عرب کے حق میں مظاہروں پر پابندی لگائی جائے۔ پاکستان کی مذہبی جماعتیں ایران اور سعودی عرب نہیں پاکستان کی وفادار بنیں۔ مرکزی جے یو پی کے صدر صاحبزادہ حسن رضا نے کہا کہ اسلامی ممالک کی لڑائیاں عالمی گریٹ گیم کا حصہ ہیں۔ اتحاد امت ہی اسلام دشمن سازشوں کا سامنا ہے۔

اجلاس سے مفتی محمد حسیب قادری ، مفتی مشتاق احمد نوری ، صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی ، سید جواد الحسن کاظمی ، پیر میاں غلام مصطفی ، پیر طارق ولی چشتی ، صاحبزادہ معاذ المصطفیٰ قادری ، پیر سید محمد شاہ ہمدانی ، مولانا محمد اکبر نقشبندی ، مولانا غلام سرور حیدری ، صاحبزادہ مطلوب رضا، حافظ زاہد رازی، حاجی رانا شرافت علی قادری ، میاں فہیم اختر ، مفتی محمد حسین صدیقی ، را? حسیب احمد ، حافظ محمد یعقوب فریدی اور دیگر نے خطاب کیا۔

اجلاس میں منظورکی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کا دائرہ ملک بھر می پھیلا یا جائے۔ سول ادارے دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ میں پاک فوج کا ساتھ دیں۔ اقتصادی راہداری منصوبے کو کالا باغ ڈیم بننے سے بچایا جائے۔ پنجاب میں احتساب کا عمل شروع کیا جائے۔ پنجاب میں دہشتگردوں کی نرسریاں ختم کی جائیں اور اہلسنّت قائدین کو ملنے والے دھمکیوں کی جلد تحقیقات مکمل کرکے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کیلئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں۔ حکومت انتخابی وعدے پورے کرے۔

متعلقہ عنوان :