عوامی تحریک کی طرف سے ملک گیر ’’ضرب امن ‘‘مہم شروع کرنے کااعلان

مسلح دہشتگردی کا معاشی دہشتگردی سے گہرا تعلق ہے، حکمرانوں نے ملکر قومی ایکشن پلان کو سبوتاژ کیا‘عوامی تحریک

منگل 12 جنوری 2016 20:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 جنوری۔2016ء)عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن نے دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے ملک گیر ’’ضرب امن‘‘ مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ اس کا باضابطہ اعلان ڈاکٹر حسن محی الدین نے پشاور میں منعقدہ ’’رحمت اللعالمین کانفرنس ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں سانحہ اے پی ایس کے شہید بچوں مبین، حذیفہ، اسفندیار، عبداﷲ، حسن زین، گل شیر، افنان، شموئل، ناجیال، رضا الٰہی اور زین اقبال کی ماؤں نے خصوصی شرکت کی۔

ڈاکٹر حسن محی الدین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشاور کی ماؤں کی طرح ماڈل ٹاؤن میں 14 مائیں ریاستی دہشتگردی کے زخم کھائے ہوئے ہیں،ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کے کارکنان نے یہ عزم کررکھا ہے کہ وہ پاکستان کو دہشتگردوں اور ان کے ہمدردوں سے پاک کر کے دم لیں گے، انصاف کا نظام اور گورننس بہتر نہ ہوئی تو آپریشن ضرب عضب کے ثمرات زیادہ دیر قائم نہیں رہیں گے۔

(جاری ہے)

16دسمبر 2014 کے دن پوری قوم نے حکمرانوں کو دہشتگردی کے خاتمہ کا مینڈیٹ دیا مگر سانحہ اے پی ایس پشاور کی ماؤں کی آنکھوں کے آنسو بھی خشک نہ ہوئے تھے کہ حکمرانوں نے قومی ایکشن پلان کو سبوتاژ کر دیا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین نے سانحہ اے پی ایس کے شہید بچوں کی ماؤں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا، ان کی جرأت اور ہمت کو سلام پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ معاشی دہشتگردی کا مسلح دہشتگردی سے گہرا تعلق ہے۔

معاشی دہشتگردوں کو ریلیف ملنے کی وجہ سے دہشتگردی کا انفیکشن اپنی جگہ بدستور موجود ہے۔ انہوں نے ضرب امن کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں 10 لاکھ پیس ایمبیسیڈر مقرر کیے جائینگے۔ طلباء و طالبات کو دہشتگردی کے فتنہ بارے مختلف کانفرنسز، مباحثوں کے ذریعے آگاہ کیا جائے، فروغ امن نصاب کو عام کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک دستخطی مہم کا آغاز بھی کیا ہے، امن کے اس ریزولیشن پر 10 لاکھ نوجوان دستخط کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے باطل نظریات کا قرآن و سنت کی روشنی میں فکری و علمی سطح پر توڑ کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ضرب امن کی یہ تحریک پوری دنیا میں شروع کی جارہی ہے، ہم پیغمبر امن ؐ کی تعلیمات کے ذریعے دنیا پر واضح کریں گے کہ اسلام امن کا دین ہے اور اسلام کے نام پر دہشتگردی کرنے والوں کا دین اسلام اور پیغمبر اسلام ؐ سے کوئی تعلق نہیں۔

ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں جب تک نظام عدل ٹھیک نہیں ہو گا سیاسی ایوانوں کا ظلم ختم نہیں ہو گا۔ سفارش، رشوت ،اقرباپروری کا خاتمہ نہیں ہو گا، کرپشن، بھتہ خوری کا خاتمہ نہیں ہو گا۔ سیاسی ایوانوں میں محب وطن ، پڑھے لکھے ایماندار نمائندے نہیں آئیں گے۔ دہشتگردی پھلتی پھولتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے دہشتگردی کے خلاف 600 صفحات کا ڈاکومنٹ دیا، فروغ امن نصاب دیا مگر دہشتگردوں کے ہمدرد حکمرانوں نے انہیں 40 جھوٹے مقدمات اور 14 لاشوں کا تحفہ دیا مگر ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کے محب وطن اسلام کے سچے سپاہی ہیں اور گھبرانے والے نہیں۔

اب وقت آگیا ہے کہ فروغ امن کی اس تحریک کو گلی کوچوں تک پہنچایا جائے اور پاکستان کے گلی کوچوں کو دہشتگردوں اور ان کے ہمدردوں سے پاک کیا جائے، انہوں نے کہا کہ ’’ضرب امن‘‘ خالصتاً علمی، فکری تحریک ہے، ہم نوجوانوں کو تحصیل علم کی طرف راغب کر کے پاکستان کو امن ، خوشحالی کا گہوارہ بنائیں گے۔منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز ،گلشن ارشاد، عائشہ قادری، کلثوم طفیل نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔