پاکستان سعودی عرب میں زمینی فوج نہیں بھیجے گا، سعودی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع نے زمینی فوج نہیں مانگی، پاکستان ایران اور سعودی عرب تنازع کا پر امن حل چاہتا ہے، سعودی عرب اور ایران کی کشیدگی ،یمن اور شام پر اختلافی موقف کی وجہ سے ہے، فرقہ وارانہ نہیں، پاکستان نے شام مسئلے کے حل کے لیے امن عمل کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کو ان کیمرہ بریفنگ

منگل 12 جنوری 2016 22:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 جنوری۔2016ء ) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب میں زمینی فوج نہیں بھیجے گا، سعودی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع نے زمینی فوج نہیں مانگی، پاکستان ایران اور سعودی عرب تنازع کا پر امن حل چاہتا ہے۔منگل کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کو مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے سعودی ایران کشیدگی پر حکومتی موقف پر ان کیمرہ بریفنگ دی۔

بعد میں کمیٹی کے چیئرمین اویس احمد لغاری نے میڈیا کو بتایا کہ مشیر خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع نے زمینی فوج نہیں مانگی اور نہ ہی زمینی فوج بھیجنا پاکستانی حکومت کی پالیسی ہے ، زمینی فوج صرف امن مشن کے لیے بھیجی جاسکتی ہے۔مشیر خارجہ نے بتایا کہ سعودی عرب اور ایران کی کشیدگی ،یمن اور شام پر اختلافی موقف کی وجہ سے ہے، فرقہ وارانہ نہیں، پاکستان نے شام مسئلے کے حل کے لیے امن عمل کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے، پاکستان 16جنوری کو جدہ میں ہونے والے او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں سعودی ایران تنازع پر اپنا موقف بھی پیش کرے گا، امید ہے اس اجلاس میں دونوں ممالک میں بڑھتے فاصلے کم ہوں گے، پاکستان اپنے قومی مفاد اور دونوں قریبی ممالک کی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے کردار ادا کرتا رہے گا۔

(جاری ہے)

اویس لغاری کے مطابق مشیر خارجہ نے بتایا کہ 34 اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد میں پاکستان تکنیکی تربیت اورانٹیلی جنس شیئرنگ دے گا۔ اویس لغاری نے کہا کہ کمیٹی کے تمام ارکان نے دفترخارجہ کی متوازن خارجہ پالیسی کی کو سراہتے ہوئے خواہش ظاہر کی ہے کہ پاکستان سعودی، ایران تنازع میں اپنا مثبت کردار ادا کرے۔