سعودی عرب میں مقید انسانی حقوق کے کارکن کی اہلیہ گرفتار

بدھ 13 جنوری 2016 11:50

سعودی عرب میں مقید انسانی حقوق کے کارکن کی اہلیہ گرفتار

ریا ض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 جنوری۔2016ء) سعودی عرب کی جیل میں قید انسانی حقوق کے لیے مہم چلانے والے نمایاں کارکن ولید ابوالخیر کی اہلیہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ ثمر بداوی کو مبینہ طور سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر کے اکاوٴنٹ پر اپنے خاوند کی رہائی کے لیے مہم چلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس گرفتاری کو’سعودی عرب کی جانب سے (انسانی حقوق) کی سراسر توہین کی تازہ مثال قرار دیا ہے۔ابو الخیر کو سنہ 2014 میں ’حکومت کے خلاف کام کرنے‘ کے الزام میں 15 سال قید کی سزا دی گئی تھی۔ انھوں نے سعودی عرب میں مانیٹر آف ہیومن رائیٹس نامی گروپ کا آغاز کیا تھا۔

(جاری ہے)

ثمر بداوی معروف سعودی بلاگر رائف بداوی کی ہمشیرہ بھی ہیں جو سنہ 2014 سے مذہب کی توہین کرنے کے الزام میں اور ایک ہزار کوڑوں اور دس سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

رائف بداوی کی اہلیہ انصاف حیدر نے بھی ثمر بداوی کی گرفتاری پہ ٹویٹ کی ہے: ’نہایت اہم: ثمر بداوی کو @WaleedAbulkhair کے لیے ٹوئٹر اکاوٴنٹ چلانے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔‘ایمنسٹی انٹرنیشنل امریکہ نے مقامی کارکنوں کی وساطت سے بتایا ہے کہ ثمر بداوی کو منگل کے روز سعودی عرب کے شہر جدہ سے گرفتار کیا گیا تھاجس کے بعد انھیں ان کی دوسالہ بیٹی کے ہمراہ پولیس سٹیشن منتقل کردیا گیا تھا۔

ایمنسٹی امریکہ کے مطابق ابتدائی تفتیش کے بعد ثمر بداوی کو جیل بھیج دیا گیا تھا اور ممکنہ طور پر انھیں بدھ کی شام تک استغاثہ کے سامنے پیش کیا جائیگا۔ایمنسٹی کے فلپ لوتھر کہتے ہیں کہ یہ گرفتاری ’اس بات کی مظہر ہے کہ حکام انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والیکارکنوں کو خوفزدہ کرکے خاموش کروانے کے لیے کس حد تک جانے کے لیے تیار ہیں۔‘سعودی حکام کی جانب سے اس مسئلے پر اب تک عوامی سطح پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔