ملکی معیشت پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو نظر انداز کرنے کی متحمل نہیں ہو سکتی‘ پیاف

بدھ 13 جنوری 2016 16:27

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 جنوری۔2016ء) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشنز فرنٹ(پیاف ) نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کو امریکی دباؤ کی بناء پر نظر انداز کرنے کی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کسی بھی صنعتی منصوبے کی تاخیر کا متحمل نہیں ہو سکتا، خاص طور پر اس وقت جب پاکستان کو پہلے ہی لا تعداد چیلنجز درپیش ہیں۔

قائم مقام چیئر مین تنویر احمد صوفی اور وائس چیئر مین خواجہ شاہزیب اکرم نے گزشستہ روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ تنویر احمد صوفی نے کہا کہ اس منصوبے میں پہلے ہی کافی تاخیر ہو چکی ہے اگر یہ منصوبہ بر وقت مکمل ہو جا تا تو آج پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے کا باعث بن سکتا تھا۔

(جاری ہے)

وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم نے کہا تاپی منصوبے کے ساتھ ساتھ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ بھی بہت اہمیت کا حامل ہے ، انھوں نے کہا کہ تاپی منصوبہ 2019 میں مکمل ہونا ہے جبکہ پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے کے تحت 30 ماہ میں مکمل ہو نا ہے اور آنے والے دنوں میں گیس بحران کے شدید تر ہونے کے امکان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ گیس کی ترجیحی بنیادوں پر فراہمی سے ہی صنعت ترقی کرے گی جس سے ملکی معیشت میں اضافہ ہو گا،انہوں نے کہا کہ حکومت پاک ایران گیس منصوبے کو ہر حال میں 2 سال میں مکمل کرے اور ساتھ ساتھ اس منصوبے کو صنعتکار ا ور عوام کو با خبر رکھا جائے تاکہ وہ اپنی پالیسیاں مرتب کرسکیں۔