پاکستان اتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر میجر جنرل( ریٹائرڈ) اکرم ساہی نے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے انتخابات میں بطور صدر حصہ لینے کا اعلان کر دیا

ووٹرز کی اکثریت کا اعتماد حاصل ہے اور 23 جنوری کاسو رج ہمارے گروپ کی کامیابی کی نوید لے کر طلوع ہوگا، الیکشن کمیشن اور الیکشن قوائد پر تحفظات ہیں جس کے بارے میں آئی او سی اور او سی اے کو اگاہ کردیا ہے ،اکرم ساہی

بدھ 13 جنوری 2016 20:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 جنوری۔2016ء) پاکستان اتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر میجر جنرل( ریٹائرڈ) اکرم ساہی نے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے انتخابات میں بطور صدر حصہ لینے کا اعلان کر دیا۔ مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ خواجہ دریس حیدرسیکرٹری کے امیدوار ہوں گے جبکہ دیگر عہدیداران کا اعلان بعد میں مشاورت سے کیا جائے گا، ہمارے گروپ نے انتخابات میں حصہ لینے کی تمام تیاری مکمل کرلی ہے، ہمیں ووٹرز کی اکثریت کا اعتماد حاصل ہے اور 23 جنوری کاسو رج ہمارے گروپ کی کامیابی کی نوید لے کر طلوع ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کھیلوں کی ترقی کیلئے وژن کا اعلان جلد کروں گا جس میں شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم پلان شامل ہوں گے،صدر منتخب ہونے کی صورت میں فیڈریشنوں کے اختلافات ختم کرواکر متوازی گروپوں کے خاتمہ کیلئے کوشش کروں گا ۔

(جاری ہے)

اگر کھیلوں کی ترقی کیلئے کام نہ کرسکا تو عہدہ چھوڑ دوں گا۔ انہوں نے پی او اے کی جانب سے جاری کردہ الیکشن قوانین اور الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں آئی او سی ، او سی اے اور پی او اے کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے جن کا تاحال کوئی جواب نہیں آیا اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گے۔

اکرم ساہی کا کہنا تھا کہ عارف حسن گروپ الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے من مانے فیصلے کررہا ہے جن میں من پسند افراد کو الیکشن کمیشن میں شامل کرنے کے علاوہ اپنی مرضی کے قوانین تشکیل دینا ہے اور نیٹ بال فیڈریشن کے بارے میں ہونے والے معاہدے پر عمل در آمد نہ کرنا ہے ، آئی او سی اور او سی اے کے نمائندوں کی موجودگی میں عارف حسن نے پی او اے کے الیکشن غیر جانبدار الیکشن کمیشن کی نگرانی میں کروانے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس پر اب عمل در آمد نہیں کیا جارہا ۔

ہم غیر جانبدار الیکشن کمیشن کی تشکیل چاہتے ہیں۔ساؤتھ ایشین گیمز کے حوالے سے اکرم ساہی کا کہنا تھاکہ پی او اے نے میگا ایونٹ میں میڈلز کے حصول کیلئے کوئی تیاری نہیں کی اور تمام ذمے داری فیڈریشنوں پر عائد کر دی، پی او اے حکام کی ساری توجہ عہدیداروں کو جوائے رائیڈ کیلئے بھیجنے پر مرکوز ہے۔ایک سوال پر اکرم ساہی کا کہنا تھا کہ اگر شفاف الیکشن کمیشن اور شفاف الیکشن قوائد کی موجودگی میں پی او اے کے انتخابات کا انعقاد ہوا تو میں اپنے گروپ کی جانب سے گارنٹی دیتا ہوں کہ پی او اے کے انتخابات کے بعد ماضی جیسی صورتحال پیدا نہیں ہوگی اور ملک میں کوئی دوسری پی اواے نہیں بنے گی۔

نتائج کو کھلے دل سے تسلیم کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سید عارف حسن سے میری ذاتی کوئی لڑائی نہیں اور وہ میرے لئے بڑے محترم ہیں لیکن حکومتی پالیسی کو ماننا بھی بہت ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ ساف گیمز کے تربیتی کیمپس میں کھلاڑیوں کو مفت کھانے اور رہائش کے سوا کچھ نہیں ملا اگر یہ لوگ میڈلز جیتنے میں سنجیدہ ہوتے تو کھلاڑیوں کو ٹریننگ کیلئے باہر بھیجتے تا غیر ملکی کوچز کو پاکستان بلاتے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ پی او اے نے ساف گیمز کیلئے اتھلیٹس کی انٹری بھجوانے کیلئے صرف ایک دن کا وقت دیا جس میں کام مکمل کرنا ممکن نہ تھا تاہم بعدازاں پی او اے نے ہمیں انٹری بھجوانے کیلئے مزید وقت دیدیا جس پر ان کا مشکورہوں۔ساؤتھ ایشین گیمز میں اتھلیٹکس میں کھلاڑیوں کی تعداد بڑھوانے کی کوشش کررہے ہیں ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ لیفٹنٹ جنرل (ر) عارف حسن کو اولمپک ہاؤس کا قبضہ لوزان میں ہونے والے معاہدے کے مطابق دیا اور وہاں سے کوئی ریکارڈ یا چیز کو اٹھایا نہیں گیا اور اگر مخالف گروپ حلف دے دے تو اپنی جیب سے ہر چیز مہیا کردوں گا ۔ ۔