لاہور ہائیکورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کے نام پر سڑکوں کی توڑ پھوڑ،،،،متبادل روٹس کی عدم فراہمی اور تاریخی عمارتوں کی توڑ پھوڑ کے خلافدائر درخواست پر حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 14 جنوری 2016 15:57

لاہور ہائیکورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کے نام پر سڑکوں کی توڑ پھوڑ،،،،متبادل ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کہ اورنج لائن ٹرین منصوبہ واضح منصوبہ بندی کے بغیر شروع کیا گیا۔منصوبہ شروع کرنے سے قبل بجلی،پانی ،سوئی گیس اور متبادل روٹس کی فراہمی کے متبادل انتظامات نہیں کئے گئے۔

(جاری ہے)

متبادل سڑکیں نہ ہونے اور موجودہ سڑکوں کی توڑ پھوڑ سے شہر بھر میں ٹریفک ایک عفریت کا روپ دھار چکی ہے جس سے شہری کئی کئی گھنٹے ٹریفک میں پھنسنے پر مجبور ہیں۔ایمبولینسوں کو راستہ نہ ملنے کے باعث مریضوں کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔منصوبے کی آڑ میںشالا مار باغ،چوبرجی،مقبرہ دائی انگہ ،کپور تھلہ ہاوس کے علاوہ کئی تاریخی عمارتوں،مساجد اور قبرستانوں کو مسمار کیا جا رہا ہے لہذا عدالت اس منصوبے پر جاری کام روکنے،، مشینری ہٹانے،،،متبادل سڑکوں،،پانی کی پائپ لائنوں کی فراہمی اور متبادل بجلی کے کھبوں کی تنصیب کے احکامات صادر کرئے۔ جس پر عدالت نے حکومت پنجاب کواٹھارہ جنوری کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔