شہبازشریف 8سال جنرل اشفاق اور کامران کیانی کیخلاف کیوں خاموش رہے‘ چودھری پرویزالٰہی

شکر ہے شہبازشریف کے منہ سے 8 سال بعد تو یہ سچ نکلا لاہور رنگ روڈ کی تعمیر پرویزالٰہی کا منصوبہ تھا ، ہمارے بعد اس میں کوئی توسیع نہیں ہوئی ،میری حکومت میں ٹھیکے وزیراعلیٰ نہیں دیتا تھا نہ مجھے کسی ٹھیکیدار کا پتہ تھا تمام کام شفاف نظام سے ہوتا تھا‘ میڈیا سے گفتگو

جمعرات 14 جنوری 2016 18:37

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 جنوری۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ شکر ہے کہ شہبازشریف کے منہ سے 8 سال بعد تو یہ سچ نکلا کہ لاہور رنگ روڈ کی تعمیر پرویزالٰہی کا منصوبہ تھا۔ وہ اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے ملاقات کے دوران شہبازشریف کے اس بیان کے بارے میں سوالات کا جواب دے رہے تھے کہ رنگ روڈ کی تعمیر کا ٹھیکہ سابق آرمی چیف جنرل اشفاق کیانی کے بھائی کامران کیانی کو پرویزالٰہی حکومت نے دیا تھا۔

چودھری پرویزالٰہی نے مزید کہا کہ شہبازشریف جنرل اشفاق پرویزکیانی اور کامران کیانی کے خلاف اتنی دیر یعنی 8سال کیوں خاموش رہے۔ انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ جہاں تک بنی تھی اس سے آگے اس منصوبہ میں توسیع کا کام شروع نہیں کیا جا سکا کیونکہ شریف برادران کی اپنی زمینیں اس کی زد میں آتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میری حکومت میں وزیراعلیٰ کے سر یا انگلی ہلانے سے فیصلے نہیں ہوتے تھے اور نہ ہی میں خود ٹھیکے وغیرہ دیتا تھا بلکہ مجھے تو ٹھیکہ داروں کا کوئی پتہ نہیں ہوتا تھا اور یہ تمام کام شفاف نظام کے تحت کیا جاتا تھا اسی طرح رنگ روڈ کی تعمیر کا ٹھیکہ بھی پری کوالیفکیشن کے بعد میرٹ پر دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ نہ ہی چیف منسٹر کا کام ہے کہ وہ ٹھیکیدار کو جانتا ہو، یہی وجہ ہے کہ میری حکومت نے 55ہزار کلومیٹر سڑکیں، رنگ روڈ، انڈر پاس بنائے لیکن مجھے ٹھیکیداروں کا پتہ نہیں تھا، بلکہ ایک شفاف سسٹم کے تحت ٹھیکے دیتے ہوئے دیکھا جاتا تھا کہ کرپشن یا کوئی سرکاری ملازم اس میں ملوث نہ ہو۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ میرے دور میں ہر کام اوپن ہوتا تھا اب تو اربوں روپے کے اورنج لائن منصوبہ کی دستاویزات بھی ابھی تک سامنے نہیں لائی گئیں، موجودہ ٹھیکیداری نظام کرپشن پر مبنی ہے اور کسی نظام کے بغیر وزیراعلیٰ گھر بیٹھے ٹھیکے دیتے ہیں۔

انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ اورنج لائن میں لوگوں کے مکان، دکانیں، بلڈنگیں، روزگار چھینا جا رہا ہے، متاثرین واویلا کر رہے ہیں لیکن کوئی ان کی سننے والا نہیں، ہم نے رنگ روڈ اور دیگر منصوبے بنائے لیکن ایک بھی متاثرہ شخص کے احتجاج کی نوبت نہیں آئی کیونکہ مارکیٹ ریٹ سے ڈبل رقم ادا کی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :