دہشت گردی کی تحقیقات میں بھارت سے یک طرفہ تعاون نہیں ہونا چاہیے‘ پروفیسر ساجد میر

جمعہ 15 جنوری 2016 14:33

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جنوری۔2016ء) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجدمیر نے کہا ہے دہشت گردی کی تحقیقات میں بھارت سے یک طرفہ تعاون نہیں ہونا چاہیے،بھارت نے سمجھوتہ ایکسپریس کے مجرم کے خلاف آج تک کوئی کاروائی نہیں کی۔جامعہ ابراہیمیہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی بنیاد ناانصافی ہے۔

ہمیں اصل محرکات کا بھی جائزہ لینا چاہیے۔دہشت گردی کا چیلنج پوری دنیا کو درپیش ہے۔ بھارت سے زیادہ دہشت گردی کا سامناپاکستان کو ہے۔پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ خطے میں قیام امن کی کوششوں کے حق میں ہیں تاہم پٹھان کوٹ واقعہ کی تحقیقات میں پاکستان سرعت کا مظاہرہ کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جلال آباد کے پاکستانی قونصلیٹ میں دھماکہ بھارت کے علاوہ کون کر سکتا ہے، یہ سب کچھ اس دھمکی کے بعد ہو رہا ہے جو بھارتی وزیر نے منگل کو دی ہے کہ اب دشمن کو بھی وہی تکلیف پہنچائیں گے جو بھارت کو پٹھانکوٹ کی وجہ سے پہنچی ہے۔

(جاری ہے)

سوال یہ ہے کہ ہم نے دھماکوں کے لئے بھارت سے کس مجرم کو مانگاہے؟ ان کا کہنا تھا کہ اصل میں پٹھان کوٹ کے واقعہ کو بنیادبنا کر بھارت مذاکرات سے بھاگنے کی کوشش کررہا ہے۔ بھارت سے پوچھا جائے کہ اس نے یواین او کو دیے گئے پاکستان میں مداخلت کے ثبوتوں کا کیا جواب دیا ہے؟انہوں نے کہا کہ بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے، رینجرز کے بقول کراچی میں دہشت گردی کی تربیت بھارتی ادارہ دیتا ہے، ہم نے کچھ مجرم پکڑ رکھے ہیں۔ بھارت سے پوچھا جائے کہ ان کے خلاف کیا کاروائی کی۔

متعلقہ عنوان :