آسکرایوارڈ کی نامزدگی فہرست میں سیاہ فام اداکاروں اور ہدایتکاروں کی عدم شمولیت پر تنقید کا طوفان امڈ آیا

ہفتہ 16 جنوری 2016 13:48

آسکرایوارڈ کی نامزدگی فہرست میں سیاہ فام اداکاروں اور ہدایتکاروں کی ..

لاس اینجلس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 جنوری۔2016ء) آسکر ایوارڈز کی نامزدگی فہرست میں سیاہ فام اداکار اور ہدایت کار شامل نہ ہونے پر تنقید کا طوفان امڈ پڑا سوشل میڈیا میں آسکرز سو وائٹ کا ٹرینڈ دنیا بھر میں ٹاپ پر آ گیا پچھلے سال بھی آسکرز ایوارڈ کے لئے کوئی سیاہ فام نامزد نہیں ہوا تھا۔تفصیلات کے مطابق آسکر ایوارڈز کی نامزدگی فہرست میں مسلسل دوسرے سال سیاہ فام اداکاروں اور ہدایت کاروں کو باہر رکھنے پر فلم شائقین شدید غم و غصے کا شکار ہیں سوشل میڈیا پر اکیڈمی ایوارڈز شدید متنازع ہو گئیآسکرز سو وائٹ کا ٹرینڈ ٹویٹر پر سرفہرست ہیفلم شائقین نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس آسکرز ایوارڈ سے زیادہ بہتر تو انیس چھتیس کے برلن اولمپکس تھیجن میں مختلف رنگ و نسل کی اقوام شامل تھیں ایک اور تبصرے میں کہا گیا کہ ہالی وڈ سیکوئل پر یقین رکھتا ہے اسی لئے دوسرے سال بھی سیاہ فام اور رنگ دار نسل کے لوگ اس سے باہر ہیں۔

(جاری ہے)

آسکر ایوارڈز کی دوڑ میں سیاہ فام اداکار ادریس ایلبا مضبوط امیدوار تھے جنہیں بیسٹس آف نو نیشن میں وار لارڈ کے طور پر بہت پسند کیا گیا، ول سمتھ اور مائیکل بی جارڈن بھی آسکر کی دوڑ میں شامل تھے جارڈن کے مقابلے میں سلویسٹر اسٹالن کو بہترین معاون اداکار نامزد کرنے پر بھی من پسند نامزدگی کا الزام عائد کیا جا رہا ہے اکیڈمی آف موشن پکچرز آرٹس اینڈ سائنس جو خود بھی سیاہ فام ہیں نے تسلیم کیا کہ سفید فام اداکاروں کے مقابلے میں سیاہ فام اداکاروں کو پیچھے رکھا گیا ہیاور اس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے،ہالی وڈ انڈسٹری کے میگزین ورائٹی کے ایوارڈز ایڈیٹر ٹم گرے کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کی ذمہ دار اکیڈمی نہیں بلکہ ہالی وڈ اسٹوڈیوز ہیں۔

متعلقہ عنوان :