جب تک احتساب اپنے گھر سے نہیں کرتے، کسی کا احتساب نہیں کر سکتے‘ یہ نہیں ہونا چاہئے خواب آئے اور صبح اٹھ کر سوموٹو لے لیا جائے‘ ادارے کی تذلیل پر اترے ہوئے لوگوں کے خلاف ایکشن لینا ہو گا‘ سلطان کے قاضی نہیں ہیں اس لئے قانون کے مطابق انصاف کرنا ہے‘عدلیہ کی بحالی تحریک میں عوام نے طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا ، افسوس ہم اس طاقت کو سنبھال نہ پائے

قائم مقام چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثارکا سیمینار سے خطاب

ہفتہ 16 جنوری 2016 18:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 جنوری۔2016ء) سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ جب تک احتساب اپنے گھر سے نہیں کرتے، کسی کا احتساب نہیں کر سکتے‘ ادارے کی تذلیل پر اترے ہوئے لوگوں کے خلاف ایکشن لینا ہو گا‘ سلطان کے قاضی نہیں ہیں اس لئے قانون کے مطابق انصاف کرنا ہے۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو روز قائم مقام چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کی بحالی تحریک میں عوام نے طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا لیکن افسوس ہم اس طاقت کو سنبھال نہیں پائے‘یہ نہیں ہونا چاہئے کہ خواب آئے اور صبح اٹھ کر سوموٹو لے لیا جائے کیونکہ لوگوں کا عدلیہ پر اعتبار ہو گا تو فیصلے مانے جائیں گے۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ خبردار کرتا ہوں کہ عدلیہ کی تذلیل کرنے والے قبال قبول نہیں ہے، سلطان کے قاضی نہیں ہیں اس لئے قانون کے مطابق انصاف کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک احتساب اپنے گھر سے نہیں کرتے، کسی کا احتساب نہیں کر سکتے‘ ادارے کی تذلیل پر اترے ہوئے لوگوں کے خلاف ایکشن لینا ہو گا۔

متعلقہ عنوان :