دنیا کی واحد لڑکی جسے نہ بھوک لگتی ہے، نہ تھکن ہوتی ہے اور نہ ہی درد ہوتا ہے

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 17 جنوری 2016 17:07

دنیا کی واحد لڑکی جسے نہ بھوک لگتی ہے، نہ تھکن ہوتی ہے اور نہ ہی درد ..

ہڈرسنفیلڈ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جنوری۔2016ء)بھوک نہ لگنا، تھکن اور درد کا نہ ہوتا ایسی خصوصیات ہیں جو صرف روبوٹ میں ہی ہوتی ہیں تاہم دنیا میں ایک ایسی لڑکی بھی ہے جس میں بیک وقت یہ تینوں خصوصیات یا بیماریاں موجود ہیں۔ڈاکٹر اس لڑکی کو بائیونک کہتے ہیں اور اس کی ماں کے مطابق یہ فولاد کی بنی ہوئی ہے۔ اولیویا فارنسورتھ کا تعلق ہڈرسنفیلڈ سے ہے۔

وہ بالکل عام بچیوں کی طرح نظر آتی ہے مگر وہ کبھی تھکن کا شکار نہیں ہوتی، کئی دن تک بغیر کھائے رہ سکتی ہے اور اسے درد کا احساس بھی نہیں ہوتا۔ 7 سالہ اولیویا کو ایک انتہائی کمیاب کروموسومز کی بیماری ہے، جس نے ڈاکٹروں اور اس کے گھر والوں کو بھی حیران کر دیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ دنیا کی واحد لڑکی ہے جسے تینوں بیماریاں ایک ساتھ لاحق ہیں۔

(جاری ہے)

اولیویا کی ماں 32 سالہ نکی کا کہنا ہے کہ اولیویا کی بیماری اتنی کمیاب ہے کہ ابھی تک اس بیماری کو کوئی نام بھی نہیں دیا جا سکا۔نکی نے بتایا کہ اولیویا کو ایک دفعہ گلی میں کارگھسیٹتے ہوئے کافی دور تک اپنے ساتھ لے گئی مگر اسے درد نہیں ہوا۔نکی کا کہنا ہے کہ یہ منظر دیکھ کر میری اور میرے بچوں کی چیخیں نکل گئی مگر اولیویا”کیا ہوگیا؟“ کہہ کر پھر ہماری طرف چلنے لگی۔

ایک دفعہ نیچے گرنے سے اولیویا کے ہونٹ بُری طرح پھٹ گئے مگر اسے درد کا احساس تک نہ ہوا حالانکہ اس کے بعد ہونٹوں کی میجر پلاسٹک سرجری کرانا پڑی تھی۔نکی کا کہنا ہے کہ اسے اپنی بیٹی کی بیماری کے بارے میں اسی وقت پتہ چل گیاتھا جب اس کی بیٹی چند ماہ کی تھی۔ ساڑھے چار سال کی عمر تک اولیویا کے بال بھی نہیں آئے تھے ، سب اسے لڑکا سمجھتے تھے۔نکی کا کہنا ہے کہ اس بیماری کے باعث اس کی بیٹی تشدد پسند ہوتی جارہی ہے مگر اسے اس کا احساس ہی نہیں۔ نکی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیٹی کی بیماری پر تحقیق کرنے کے لیے لوگوں سے پیسے جمع کر رہی ہے۔ اس نے ایک فلاحی ٹیٹو سکیم بھی شروع کی ہے، جس ےحاصل ہونے والی رقم اس کی بیٹی کی بیماری کے علاج کی تحقیق پر خرچ ہوگی۔