وزارت انفارمیشن و ٹیکنالوجی کاپاکستان ٹیلی کام پالیسی 2015 کا اعلان

پیر 18 جنوری 2016 16:19

وزارت انفارمیشن و ٹیکنالوجی کاپاکستان ٹیلی کام پالیسی 2015 کا اعلان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 جنوری۔2016ء) وزارت انفارمیشن و ٹیکنالوجی پاکستان ٹیلی کام پالیسی 2015 کا اعلان کر دیا، پالیسی کے تحت موبائل فون صارفین کو تھری جی اور فور جی کے بعد موبال کمپنیاں کمرشل طور پر وائی فائی سروس بھی فراہم کریں گی، کسی بھی قسم کے مواد جس میں توہین آمیز اور غیر اخلاقی کی تلفی کی ذمہ داری پی ٹی اے کی ہو گی، سائبر قوانین کے حوالے سے بھی رہنما اصول پالیسی کا حصہ ہوں گے، پالیسی میں لائسنس کے حاصل کرنے کے طریقہ کار کو برقرار رکھنے کا فیصلہ ٹیلی کام پالیسی پر حکومت پر 5سال کے بعد نظرثانی کر سکتی ہے۔

وزیرمملکت برائے آئی ٹی انوشہ رحمان نے کہا کہ اڑھائی سالوں میں وزارت نے کام کیا ہے اور ٹیلی کام پالیسی مرتب کی ہے، عالمی اداروں میں پاکستان کو کوئی نمائندگی نہیں دی گئی تھی لیکن اب اداروں کے ساتھ وزارت رابطے میں ہے، نجی شراکت داری کے ذریعے پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں انقلاب لے کر آئیں گے۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں ٹیلی کام پالیسی 2015 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔

اس سے قبل ممبر ٹیلی کام مدثر حسین نے ٹیلی کام پالیسی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان میں شفاف طریقے سے براڈ بینڈ سروسز کو پاکستان میں متعارف کروائیں گے، ٹیلی کمیونیکیشن سروسز کے ذریعے ملک کی معیشت میں بھی بہتری آئے گی، ٹیلی کام سیکٹر میں ترقی کیلئے یہ پالیسی اہم سنگ میل ثابت ہو گی۔

وزیر مملکت انوشہ رحمان نے کہا کہ پی ٹی اے اور نجی سیکٹر کے تعاون سے ٹیلی کام کے شعبے میں پاکستان کو آگے لے کر جائیں گے، ہم نے گزشتہ سال مقرر کئے گئے اہداف حصال کئے ہیں، کارکردگی میں بہتری کیلئے کم مدت کے منصووبں کو لے کر آ رہے ہیں، یونیورسٹل سپورٹ فنڈ کے ذریعے دور دراز اور کم ترقی یافتہ علاقوں میں موبائل سروس کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، حکومت کا مقصد ہے جن کا کسی سے رابطہ نہیں ہے ان کا رابطہ پوری دنیا سے قائم کیا جائے اور یہ صرف ٹیلی کام کے شعبے کی ترقی سے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز ٹیلی کام کے شعبے میں ساتھ مل کر اس پالیسی پر عملدرآمد کو ممکنبنایا جائے گا، مختصر وقت میں پاکستان کو ڈیجیٹل پاکستان بنائیں گے۔

متعلقہ عنوان :