سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ نئے ججوں کو سوچ سمجھ کر لانے کا فیصلہ کرے،،،بہتر ہو گا کہ نئے ججز لانے کی بجائے آئینی عدالت قائم کی جائے۔

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 19 جنوری 2016 14:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ بار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کے ججز کم تجربہ کار ہیں اگر انہی ججز کو سپریم کورٹ بھجوا دیا گیا تو ہائیکورٹس خالی ہو جائیں گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک کے برعکس پاکستان میں ہر کیس سپریم کورٹ تک جاتا ہے جس کی وجہ سے یہاںججز کی کمی کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرسپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانی ہے تو دو یا تین ججز کی تعداد بڑھا لینے میں ہرج نہیں۔جن ججوں کو پی سی او فیصلے کے ذریعے نکالاگیا ان میں کوئی خرابی نہیں تھی ،،،افتخار چوہدری نے پی سی او ججز کو نکالنے کا فیصلہ دے کر عدلیہ کی کمر دوڑ دی تھی ۔جن ججوں کو نکالا گیا تھا انہیں دوبارہ لانہ مناسب ہو گا۔

متعلقہ عنوان :