ایران ، سعودی عرب دونوں پالیسیوں پر نظر ثانی کریں، امت مسلمہ کی تقسیم کا باعث نہ بنیں

چیئرمین اسلامی یکجہتی کونسل قاضی عبدالقدیر خاموش کی علماء کے وفد سے بات چیت

منگل 19 جنوری 2016 21:32

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 جنوری۔2016ء) اسلامی یکجہتی کونسل کے چیرمین قاضی عبدالقدیر خاموش نے کہا ہے کہ ایران اور سعودی عرب دونوں اسلامی ریاستیں اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں،ورنہ امت مسلمہ کی تقسیم کے ذمہ دار اورخود تنہائی کا شکاربھی ہوں گے۔ جوکسی کے بھی مفاد میں نہیں ہوگا۔ منگل کوعلما کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے قاضی عبدالقدیر خاموش نے کہا کہ کے ایران اور سعودی عرب کے تنازع کو شیعہ سنی نہیں، عرب اور فارس کے تناظر میں دیکھا جائے۔

ایسا ماضی میں بھی ہوتا رہا ہے۔ سعودی عرب ایران کو باہر رکھ کر دہشت گردی کے خلاف اتحاد بنانا چاہتا ہے تو امت مسلمہ کی تقسیم کا خود ذمہ دار ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی میں تمام مسلم ممالک کی موجودگی کے باوجودفرقوں کی بنیاد پر اتحاد تشکیل دینا اور ایران کو باہر رکھنے کا مطلب ہر کسی کو سمجھ آرہا ہے۔

(جاری ہے)

ساسلامی یکجہتی کونسل کے چیرمین کا کہنا تھا کہ ایران کو بھی اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

اگر صرف فرقے کی بنیاد پر شام، عراق، یمن، اوربحرین میں مداخلت کی جائے گی تو ایرانی قیادت تنہائی کا شکار ہوگی اور ان کا یہ قدم ایرانی عوام سے دشمنی کے مترادف بھی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سعودی اور ایرانی رویے امت مسلمہ کی تفریق کا باعث ہوں گے، اتحاد کے نہیں۔ اس لئے اتحاد اور مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے ۔ورنہ اختلافات کو مزید گہرا کرنے کی سعودی اور ایرانی روش پورے خطے کو جہنم بنادے گی۔

متعلقہ عنوان :