طالبعلم زین قتل کیس ، ہائیکورٹ کا مصطفی کانجو سمیت دیگر ملزمان کو 3فروری کو پیش کرنے کا حکم

منگل 19 جنوری 2016 21:36

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے طالبعلم زین قتل کیس کے ملزمان کی بریت کے خلاف دائر اپیل پرمصطفی کانجو سمیت دیگر ملزمان کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کر تے ہوئے ایس ایچ او شمالی چھاؤنی کو ملزمان کو تین فروری کو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں ڈویڑن بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل عبدالصمد نے فاضل عدالت کو آگاہ کیا کہ ٹرائل عدالت نے مدعی مقدمہ اور گواہوں کے منحرف ہونے کے بعد پراسیکیوشن کے گواہوں پر جرح کئے بغیر زین قتل کیس کافیصلہ سنایا۔سول عدالت نے بغیر لائسنس کلاشنکوف رکھنے کے مقدمے میں مصطفی کانجو کے بیرون ملک فرار ہونے پرملزم مصطفی کانجو کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت عالیہ نے اسی اپیل میں ملزمان سے جواب طلب کر رکھا ہے مگر ملزمان یا ان کا وکیل پیش نہیں ہوا لہٰذا عدالت انہیں اشتہاری قرار دینے کی کاروائی کا آغاز کرئے۔جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نوٹسز کی تعمیل کرانے کے باوجود اگر کوئی ملزم پیش نہ ہوا تو قانون کے مطابق کاروائی کا آگاز کیا جائے گا۔عدالت نے ملزم مصطفی کانجو اور دیگر ملزمان کودوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے تین فروری کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :