میں پاکستان کا ایک بہتر اور مثبت چہرہ دکھاناچاہتی ہوں‘سلطانہ صدیقی

بدھ 20 جنوری 2016 11:40

میں پاکستان کا ایک بہتر اور مثبت چہرہ دکھاناچاہتی ہوں‘سلطانہ صدیقی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 جنوری۔2016ء) سلطانہ صدیقی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ڈرامہ انڈسٹری میں بہت جلدی سے چینلز وغیرہ تو آگئے لیکن تکنیکی باریکیوں کو دیکھنے سمجھنے والا عملہ نہیں ہے۔سلطانہ صدیقی نے یہ بات غیر ملکی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے ملک کی ڈرامہ انڈسٹری کو درپیش مسائل کے بارے میں کہا۔اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ عملے کے علاوہ ہمارے پاس زیادہ اداکار نہیں ہیں اور جوتھوڑے بہت ہیں، انہیں جب تیار کرتے ہیں تو وہ اتنے زیادہ پیسے مانگتے ہیں جس کی وجہ سے چینلز کہہ لیں یا پروڈیوسرز کہہ لیں کہ وہ پھنستا چلاجاتا ہے۔

چینلز کی تعداد بڑھ جانے کی وجہ سے مقابلہ اتنا ہے کہ اْسے واپس اپنے پیسے تو نہیں ملیں گے۔سلطانہ صدیقی نے کہا کہ وہ ایک نیوز چینل کھولنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

(جاری ہے)

میں ایک ایسا نیوز چینل تشکیل دینا چاہتی ہوں جہاں تمام صحافیانہ اقدار کو مدِنظر رکھاجائیگا۔میں پاکستان کا ایک بہتر اور مثبت چہرہ دکھاناچاہتی ہوں۔ میرا خود سے بھی یہ سوال ہے کہ آیا جہاں لوگوں کو ان نیوز چینلز پہ لوگوں کو لڑتے دیکھنے کی عادت ہوگئی ہو وہاں کوئی مختلف چینل کامیاب ہو پائیگا۔ لیکن مجھیلگتا ہے کہ جب آپ ایک صاف چیز لوگوں کو دیتے ہیں تو اسے قبول کرنے میں تھوڑا وقت ضرور لگتا ہے لیکن وہ کام پائیدارہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :