عوام الناس کو آتشزدگی کے بڑھتے ہوئے حادثات کی روک تھام کے لیے احتیاط برتنا ہوگی‘ڈی جی ریسکیو پنجاب

بدھ 20 جنوری 2016 16:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 جنوری۔2016ء ) ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو1122بریگیڈئیر (ر)ڈاکٹر ارشد ضیاء نے پنجاب کے تمام اضلاع میں بڑھتے ہوئے آتشزدگی کے حادثات کاجائزہ لیتے ہوئے کہاکہ ریسکیو 1122نے جون، 2007سے اب تک 71ہزار سے زائد آگ کے واقعات پر بروقت ایمرجنسی ریسپانس کرکے نہ صرف 4740قیمتی جانوں کو بچایا بلکہ190بلین کے قیمتی اثاثوں کو بروقت اور پیشہ وارانہ فائر فائٹنگ سے بچایا۔

بریفنگ کے دوران پراونشل مانیٹرنگ سیل کے اعداد و شمارسے ظاہر ہوا کہ ریسکیو فائر سروس نے 71751آگ کے حادثات پر بروقت ریسپانس فراہم کر چکی ہے جس میں30355آگ کے واقعات شارٹ سرکٹ، 9075لاپرواہی، 3206گیس لیکیج، 1231کچن فائر، 678فارسٹ فائر، 677سلنڈ ر اور964موم بتی اور 426آتشزدگی کے مواد کی وجہ سے رونما ہوئے جبکہ 16935متفرق وجوہات کی وجہ سے رونما ہوئے۔

(جاری ہے)

آگ کے ان واقعات میں4740زخمی افراد کو پنجاب بھر میں ریسکیو کیا گیا جن میں 1246لاہور میں 531راولپنڈی، 770فیصل آباد میں ریسکیو کئے گئے۔

جبکہ 614افراد جاں بحق ہوئے۔ اعداد و شمار کے تقابلی جائزہ کے مطابق 25275آگ کے واقعات کمرشل بلڈنگ اور 22821رہائشی عمارتوں جبکہ 23655دیگر جگہوں پررونما ہوئے۔ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس (ریسکیو1122) بریگیڈئیر ریٹائرڈڈاکٹر ارشد ضیاء نے عوام الناس سے گذارش کی کہ وہ ایک ذمہ دار شہری کا ثبوت دیتے ہوئے اپنی عمارتوں میں فائر سیفٹی کے آلات کو نصب کریں، محفوظ تعمیر کو یقینی بنائیں۔

عمارتوں میں ہنگامی انخلاء کے راستے لازمی رکھیں، فائر ہائیڈرنٹ اور سپرنکلر سسٹم کو یقینی بنائیں۔ علاوہ ازیں بجلی اور گیس کے آلات کا استعمال کرتے وقت احتیاط برتیں۔مزید برآں ڈی جی ریسکیو1122نے گیس اور بجلی کے تمام آلات کے استعمال کے دوران چاک و جوبند رہنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سونے سے قبل بجلی اور گیس کے ہیٹر بند کر دیں تاکہ آگ لگنے کے ممکنہ خطرہ کو کم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ ریسکیو1122تمام واقعات میں بروقت ریسپانس کے لیے صرف ایک کال کے فاصلے اور بروقت ایمرجنسی کال ہی بروقت ایمرجنسی ریسپانس کی ضامن ہے۔

متعلقہ عنوان :