چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تکمیل سے ملک میں مزید سرمایہ کاری آئیگی‘ احسن اقبال

نجکاری نہ ہوئی تو سٹیل ملز کی صلاحیت میں اضافہ کیلئے 27 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے ٗوفاقی وزیر صنعت و پیداوار

بدھ 20 جنوری 2016 20:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 جنوری۔2016ء) سینٹ کوبتایاگیا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تکمیل سے ملک میں مزید سرمایہ کاری آئیگی‘ خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں توانائی منصوبوں پر خطیر رقم خرچ کی جارہی ہے ٗ مغربی روٹ پر پہلے کام کیا جائے گا ٗامید ہے 2016ء میں توانائی منصوبوں کی تعمیر پر تیزی سے کام ہوگا جس سے ملک سے بجلی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی ٗ نجکاری نہ ہوئی تو سٹیل ملز کی صلاحیت میں اضافہ کیلئے 27 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔

بدھ کو وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر راحیلہ مگسی‘ سینیٹر محسن عزیز کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے پاکستان میں صنعتی ترقی کا انقلاب آئے گا۔

(جاری ہے)

یہ میگا پراجیکٹ متعدد منصوبوں کا مجموعہ ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کے خدشات دور کردیئے ہیں۔

مغربی روٹ پر پہلے کام کیا جائے گا۔ اس منصوبے میں خیبر پختونخوا اور سندھ کو ترجیح دی جائے گی۔ یہ منصوبہ کامیاب ہوگا اور اس سے پاکستان نہ صرف خطے بلکہ دنیا میں نمایاں مقام حاصل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ بروقت مکمل کیا جائے گا۔ اس کے ثمرات پاکستان کو حاصل ہوں گے اور ملک میں مزید سرمایہ کاری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں فائبر آپٹک منصوبہ محدود نوعیت کا ہے۔

اس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان رابطوں کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں توانائی منصوبوں پر بھاری سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ بھاشا ڈیم‘ داسو ڈیم اور تربیلا فور توسیعی منصوبہ‘ کرم تنگی ڈیم پر اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔ وفاقی حکومت نے صوبہ خیبر پختونخوا میں توانائی منصوبوں کیلئے خطیر رقم خرچ کر رہی ہے امید ہے کہ 2016ء میں توانائی منصوبوں کی تعمیر پر تیزی سے کام ہوگا جس سے ملک سے بجلی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ خان جتوئی نے کہا ہے کہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کو منافع بخش بنانے کے لئے کام کر رہے ہیں‘ ہیوی مکینیکل کمپلیکس کی نجکاری نہیں کریں گے۔ ہیوی مکینیکل کمپلیکس میں 62 ارب روپے کی لاگت سے بجلی گھر اور ریفریجریٹر تیار کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے۔ فزیبلٹی رپورٹ بننے کے بعد اس منصوبے پر عملدرآمد شروع کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مکینیکل ٹول فیکٹری کو 1.5 ملین روپے کے آرڈر ملے ہیں۔ اس میں برآمدات کی کافی گنجائش ہے۔ اس میں دفاعی سازوسامان تیار کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کی نجکاری کی جائے گی۔ سندھ حکومت سے اس حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ اگر یہ نجکاری نہیں ہوتی تو سٹیل ملز کی صلاحیت میں اضافہ کیلئے 27 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے جس سے اسے منافع بخش بنایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس‘ پاکستان انجینئرنگ کمپنی‘ پاکستان مکینیکل ٹول فیکٹری اور پاکستان سٹیل ملز نجکاری کی فہرست میں شامل تھے۔وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تغیرات زاہد حامد نے کہاکہ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر 20734.8 ملین ڈالر سے بڑھ گئے ہیں۔ زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت کی مثبت پالیسیوں کی بدولت زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔

بیرون ملک ترسیلات زر بھیجنے کے لئے نظام میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے کا فائدہ عوام کو پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تجارتی پالیسی مستحکم بنائی ہے‘ حکومت یورپی یونین میں جی ایس پی پلس کے ذریعے موجودہ مارکیٹوں میں حصہ بڑھانے‘ ترقی دینے‘ نئی مارکیٹیں تلاش کرنے‘ مزید سخت تجارتی ڈپلومیسی ‘ ادارہ جاتی مضبوطی‘ تجارتی سہولیات اور کاروبار کرنے کے لئے لاگت میں کمی لانے پر توجہ دے رہی ہے۔

گزشتہ تین مہینوں کے دوران حکومت نے بیرون ممالک اور مالیاتی اداروں سے نئے قرضوں کیلئے معاہدے کرکے 1420.38 ملین ڈالر قرضہ حاصل کیا ہے۔ گزشتہ تین ماہ (یکم اکتوبر تا 31 دسمبر 2015ء) کے دوران پاکستان نے آئی ایم ایف سے توسیعی فنڈ سہولت کی مد میں 500.20 ملین ڈالر حاصل کئے ہیں۔