چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں سے متعلق کافی معلومات اکٹھی کر لی گئی ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل عاصم باجوہ

muhammad ali محمد علی بدھ 20 جنوری 2016 21:02

چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں سے متعلق ..

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔20 جنوری 2016ء) ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل عاصم باجوہ کی جانب سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی میں افسوسناک دہشت گرد حملہ ہوا جس میں 20 افراد کی شہادت ہوئی جبکہ 11 افراد زخمی ہوئے۔ شہید ہونے والے افراد میں 18 طالب علم جبکہ 2 افراد یونیورسٹی اسٹاف کے ممبر ہیں۔ شہیدوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی اور ہمدردی کرتے ہیں۔

حملے کے وقت یونیورسٹی میں 52 سیکورٹی اہلکار موجود تھے۔ چارسدہ ملٹری گیریژن نہیں ہے اس لیے حملے کے بعد فوج پشاور سے بھیجی گئی۔ حملے کے بعد 45 منٹ کے اندر اندر تمام سیکورٹی فورسز نے حرکت میں آ کر علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا اور بروقت کاروائی کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر جانی نقصان کو ہونے سے روک لیا گیا۔

(جاری ہے)

دہشت گردوں کو یونیورسٹی کے ہاسٹل کے گھیر کے ہلاک کیا گیا جن کی تعداد 4 تھی۔

دہشت گردوں کو ہلاک کیے جانے کے بعد ان سے 2 موبائل فون برآمد ہوئے جس سے متعلق معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ موبائل فونز سے برآمد ہونے والی سمیں افغانستان کی ہیں۔ دہشت گردوں کو کس نے بھیجا انہوں نے کس کی ہدایات پر دہشت گردی کی کاروائی کی اس سے متعلق کافی معلومات اکٹھی کر لی گئی ہیں۔ جیسے جیسے مزید معلومات حاصل ہوتی جائیں گی وہ سامنے لائی جائیں گی۔

حملے کے فوری بعد آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈر اجلاس ہوا جس میں تمام صورتحال پر تفصیلی غور و فکر کیا گیا۔ عاصم باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ جنگ ابھی بھی جاری ہے۔ آپریشن ضرب عضب میں حاصل کی جانے والی کامیابیوں کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا۔ پاکستانی قوم کی حمایت، تمام سیکورٹی اداروں اور حکومت کے تعاون اور اتحاد سے دہشت گردی کیخلاف جنگ کو منطقی انجام تک پنچایا جائے گا۔