لاہور ہائیکورٹ ،ناجائز اثاثہ کیس میں سابق پٹواری سے لاکھوں رشوتبٹورنے والے نیب کے تفتیشی افسر کیخلاف انکوائری کی درخواست پر ایک ماہ میں فیصلے کا حکم

بدھ 20 جنوری 2016 21:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 جنوری۔2016ء) جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سابق پٹواری اصغر علی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نیب نے سات کروڑ پچپن لاکھ کے ناجائز اثاثوں کے ریفرنس میں درخواست گزار کو گرفتار کیا جس میں پلی پارگین کے بعد درخواست گزار کو احتساب عدالت نے بری کر دیا تاہم اس دوران نیب پنجاب کے تفتیشی افسر ظہیر احمد اور اس کے بھائی ذیشان نے پلی بارگین اور درخواست گزار کو کیس سے بری کرانے اور پلی بارگین کی رقم کے نام پر لاکھوں روپے بٹور لئے جو آج تک واپس نہیں کئے گئے، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ ڈی جی نیب پنجاب کو نیب کے تفتیشی افسر کیخلاف انکوائری اور کارروائی کیلئے درخواست دی ہے مگر ڈی جی نیب پنجاب اپنے پیٹی بھائی کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہے لہذا عدالت نیب کے تفتیشی افسر کیخلاف کارروائی کا حکم دے ، ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے ڈی نیب پنجاب کو تفتیشی افسر کیخلاف انکوائری کی درخواست پر ایک ماہ میں فیصلے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی