امریکہ نے افغانستان کی بحالی پر کروڑوں ڈالر ’ضائع کیے

پینٹاگان کی ایجنسی پر افغانستان میں خراب منصوبے پر مبنی تعمیر نو کے پروجیکٹ پر کروڑوں ڈالر ضائع کرنے کا الزام

جمعرات 21 جنوری 2016 11:28

امریکہ نے افغانستان کی بحالی پر کروڑوں ڈالر ’ضائع کیے

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 جنوری۔2016ء ) امریکہ میں حکومت کے نگراں ادارے نے پینٹگان کی ایک ایجنسی پر افغانستان میں خراب منصوبے پر مبنی تعمیر نو کے ایک پروجیکٹ پر کروڑوں ڈالر ضائع کرنے کا الزام عائد کیا ۔پینٹاگان کی ایجنسی ’دی ٹاسک فورس فار بزنیس اینڈ سٹیبیلٹی آپریشن‘ نے پانچ برس کے وقفے میں ترقیاتی منصوبوں پر تقریباً 80 کروڑ ڈالر کی رقم خرچ کی ۔

افغانستان کی تعمیر نو سے متعلق کمیٹی کے سپیشل انسپکٹر جنرل جان سوپکو کا کہنا ہے کہ مناسب منصوبہ سازی کی کمی اور رقم کے ضیاع سے یہ سکیم بیکار ثابت ہوئی۔لیکن پینٹاگان نے انسپکٹر جنرل جان سوپکو کے بعض نتائج سے اختلاف کیا ہے۔ سوپکو اس سلسلے میں ملٹری مینجمنٹ سے متعلق سینیٹرز کی خصوصی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور اس حوالے سے انہوں نے جن منصوبوں کا خاص طور پر ذکر کیا اس میں ایک مقامی اون کی صنعت کی مدد کرنا بھی شامل تھا۔

(جاری ہے)

اون کی اس صنعت کے لیے 60 کروڑ ڈالر کی رقم کے تحت اس کے لیے اطالوی نسل کی بکریوں کا ایک چھوٹا ریوڑ ہی باہر سے لایا گیا لیکن سوپکو کے مطابق اس کی نگرانی کا عمل اتنا غیر موثر تھا کہ انھیں یقین ہی نہیں ہوتا کہ ان بکریوں کو کھانے کے لیے نہ استعمال کیا گیا ہو۔ سوپکو کو ’اس بات کے ثبوت نہیں مل سکے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہو کہ ( ٹاسک فورس) کی کارروائیوں سے مقصد کے مطابق معاشی ترقی ہوسکی یا پھر اس طرح کا کوئی استحکام ہوا جس سے ٹاسک فورس کے قیام کو حق بجانب ٹھہرایا جا سکے۔‘’اس کے بر عکس افغانستان میں اس کی میراث غیر مکمل ، خراب قسم کی منصوبہ بندی، اور غیر مناسب طریقے سے تیار کیے گئے منصوبوں سے داغدار ہے۔

متعلقہ عنوان :