وزیر اعظم و وزیر اعلی پنجاب کے احکامات کھوہ کھاتے ، بدعنوان عناصر نے پورٹ قاسم ایل این جی ٹرمینیل کی تعمیر میں روڑے اٹکانا شروع کر دیئے

ایف آئی اے اور سٹیٹ بنک نے کنٹریکٹ حاصل کرنے والی کمپنی اکبر ایسوسی ایٹس کو تمام الزامات سے بری کر دیا

جمعرات 21 جنوری 2016 17:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 جنوری۔2016ء) وزیر اعظم میاں نواز شریف اور وزیر اعلی پنجاب کے بار بار احکامات کے باوجود بدعنوان عناصر نے پورٹ قاسم پر دوسرے ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر میں روڑے اٹکانا شروع کر دیئے ہیں ایف آئی اے اور سٹیٹ بنک آف پاکستان نے دوسرے ٹرمینیل کی تعمیر کا کنریکٹ حاصل کرنے والی کمپنی اکبر ایسوسی ایٹس کو تمام الزامات سے بری الزمہ کر دیا ہے مذکورہ کمپنی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے تکنیکی پیش کش کے حصے کے طور پر پیش کئے گئے برج بنک اسلام آباد کا کریڈٹ سرٹیفیکیٹ جعلی تھا ۔

تاہم ایف آئی اے اور سٹیٹ بنک آف پاکستان کی جانب سے ان الزامات بارے کی گئی تحقیقات ثابت ہوا ہے کہ یہ سرٹیفیکیٹ جعلی نہیں تھا انکوائری رپورٹ ایف آئی اے نے سپریم کورٹ میں بھی جمع کرائی ہے جس میں واضح طور پر یہ کہا گیاہے کہ سرٹیفیکیٹ برج بنک کی ایف ایٹ اسلام آباد شاخ نے اپنی علاقائی مینجمنٹ کی آگاہی سے جاری کیا ہے ۔

(جاری ہے)

بائیس جون 2015 کی ایس ایس جی سی ایل کی پروکیونٹ کمیٹی رپورٹ میں یہ کہا گیا تھا کہ برج بنک سی ڈبلیو سرٹیفیکیٹ پر نہ تو غور کیا گیا اور نہ ہی یہ اکبر ایسوسی ایٹس کی قیادت میں کنسورشیم کے طے کردہ اقتصادی موقف سے متعلقہ تھا اور اکبر ایسوسی ایٹس کی بولی کو کریڈٹ وور تھی چینی انجیئرنگ فرموں سے ایکوریٹی کمٹمنٹس کی حمائت حاصل تھی جو کہ اکبر ایسوسی ایٹس کے غیر ملکی پارٹنرز ہیں ایس ایس جی سی ایل کی رپورٹ جو کہ سندھ ہائی کورٹ میں پیش کی گئی تھی میں کہا گیا کہ جعلی سرٹیفیکیٹ کی پریزینٹیشن واحد الزام کی بنیاد پر اکبر ایسوسی ایٹس کو کنٹریکٹ دینے کے اس کے قانونی حق سے انکار کیا جا رہا تھا کی وجہ سے بولی حاصل کرنے والوں کے خلاف طرز فکر کاسنجیدہ ایشو پیدا ہوا تاہم سپریم کورٹ میں ایف آئی اے کی پیش کی گئی رپورٹ سے یہ منفی طرز فکر ختم ہو گیا ہے اکبر ایسوسی ایٹس کا تجویز کردہ پراجیکٹ براہ راست سرمایہ کاری سے نہ صرف چار سو ملین امریکی ڈالر لائے گا بلکہ یہ ملک کے ایل این جی درآمدی انفراسٹرکچر میں بھی شاندار بہاؤ فراہم کرے گا اکبر ایسوسی ایٹس کے خلاف بدعنوان عناصر کے گٹھ جوڑ سے پی جی پی ایل کی شروع کی گئی اس مذموم مہم کا مقصد تین زیر تعمیر بارہ سو میگاواٹ کے پاور پلانٹوں کے لئے آر ایل این جی دستیابی میں تاخیر کے حالات پیدا کرنا اور حکومت کی توانائی بحران کے خاتمے کے لئے کوششوں کو سبوتاژ کرنا تھا ۔

متعلقہ عنوان :