افغانستان کی ٹیلی کام کمپنیوں کی سمیں پاکستان میں کام نہیں کرتیں: پی ٹی اے
محمد علی جمعہ 22 جنوری 2016 00:24
(جاری ہے)
ان موبائل فونز سے متعلق سیکورٹی اداروں کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ان میں افغانستان کی ٹیلی کام کمپنی کی سمیں موجود تھیں جن پر کالیں آ رہی تھیں۔
تاہم اس حوالے سے پاکستان ٹیلی اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان نے معاملے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔پی ٹی اے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ افغان سمیں پاکستان میں کام نہیں کرتی ہپں۔ پاکستان میں افغان سموں کی رومنگ 2014 میں بند کر دی گئی تھی۔ تاہم چمن، فاٹا اور پاک افغان سرحدی علاقوں میں افغانستان کی ٹیلی کام کمپنیوں کے سگنل آتے ہیں۔ اس کی وجہ سرحد کے قریب لگے ٹاورز ہو سکتے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.