اسلام میں شطرنج کھیلنا حرام ہے ، سعودی عالم کا فتویٰ

جمعہ 22 جنوری 2016 11:49

اسلام میں شطرنج کھیلنا حرام ہے ، سعودی عالم کا فتویٰ

ریاض: (اردو پوا ئنٹ تازہ ترین اخبار22جنوری- 2016ء) سعودی عالم دین شیخ عبداللہ الشیخ نے فتویٰ دیا ہے کہ شطرنج کے کھیل کا شمار میوزک کی طرح گناہ صغیرہ میں ہوتا ہے کیونکہ یہ جوئے کو فروغ دیتا ہے ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبداللہ الشیخ نے فتویٰ جاری کیا ہے کہ شطرنج کا کھیل اسلام میں حرام ہے کیونکہ یہ کھیل نہ صرف وقت کا ضیاع ہے بلکہ جوئے کو بھی فروغ دیتا ہے ۔

سعودی عالم دین کی جانب سے یہ فتویٰ ایک ٹیلی وژن پروگرام کے دوران پوچھے گئے سوال کے جواب میں دیا گیا ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ شطرنج کے کھیل کا شمار جوئے میں ہوتا ہے ، یہ کھیل نہ صرف وقت کا ضیاع ہے بلکہ یہ ساتھی کھلاڑیوں کے درمیان نفرت اور دشمنی کا باعث بھی بن سکتا ہے ۔ انہوں نے شطرنج کو حرام قرار دیتے ہوئے قران کریم کی آیات کا حوالہ بھی دیا ۔ واضح رہے کہ ایران میں 1979ء میں آنے والے انقلاب کے بعد شطرنج کو حرام قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی عائد کر دی گئی تھی تاہم 1988ء میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خمینی نے اس کو جائز قرار دیتے ہوئے اس پر عائد پابندی کو اٹھا لیا تھا اور اب ایرانی کھلاڑی شطرنج کے عالمی مقابلوں میں شرکت کرتے ہیں ۔